کٹار بند واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی اراضی کیلئے فنڈز نہ مل سکے
لاہور(سٹاف رپورٹر سے)موجودہ حکومت نے بھی سابق حکومتوں کی مانند ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ منصوبے کو نظر انداز کر دیا۔غیر ملکی فنڈنگ سے بننے والے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی اراضی کے لئے پنجاب حکومت نے پیسے نہ دئیے۔
کٹار بند ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لئے آسان شرائط پر ڈینیڈا سسٹین ایبل انفراسٹرکچر فنانس نے قرض فراہمی کی منظوری دی،69 ملین یورو سے زائد لاگت کا تخمینہ لگایا گیا۔ منصوبے کے تحت ڈینیڈا نے قرض اور واسا نے اراضی فراہم کرنا تھی۔ ڈینیڈا نے فنڈنگ کیلئے گرین سگنل دے دیا مگر پنجاب حکومت نے زمین کیلئے فنڈز نہ دئیے ۔واسا نے اراضی خریدنے کے لئے ایک ارب 27 کروڑ 4 لاکھ 57 ہزار روپے کے فنڈز کا تقاضا کیا لیکن حکومت نے صرف 10 لاکھ روپے کی رقم مختص کر دی۔ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے واسا نے آئندہ مالی سال سے امیدیں وابستہ کر لیں۔ کٹار بند ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ 3 سال میں مکمل ہوگا ۔ ڈینیڈا بیرونی کنسلٹنٹ کے ذریعے منصوبے کی نگرانی کرے گا۔ منصوبے پر 91.61 فیصد ڈینیڈا اور 8.39 فیصد حکومت پنجاب فنانس کرے گی۔ پلانٹ سے 4000 ایکڑ میں 2 لاکھ 50 ہزار آبادی مستفید ہو گی۔ جناح ہسپتال سے ٹھوکر تک کے پانی کو صاف کر کے ایگریکلچر کے لئے استعمال میں لایا جانا تھا۔ 10 لاکھ ملین گیلن پانی روزانہ صاف کر کے نہر میں شامل کیا جانا تھا۔ روڈا اور محکمہ آبپاشی نے واسا لاہور کو این او سی فراہم کر دیا ۔