بارہ دری وزیرخان کی تزئین وآرائش آخری مرحلے میں
لاہور (سہیل احمد قیصر)تاریخ کا ایک اور نقش نئے سرے سے اپنی چکا چوند سے آنکھیں خیرہ کرنے کیلئے تیار ہونے لگا ۔ مشہور بارہ دری وزیرخان کی تزئین و آرائش کا منصوبہ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہوگیا۔
بارہ دری 1635 میں وزیرخان نے تعمیرکرائی تھی۔تفصیلات کے مطابق بہت کچھ تو وقت کا دھارا اپنے ساتھ بہا کر لے گیا لیکن بہت کچھ ابھی بھی باقی ہے ۔سو اے ہم سخن وفا کا تقاضا اب یہ ہے کہ جو کچھ پاس ہے اُسے محفوظ بنا لیا جائے ۔اِسی تناظر میں بارہ دری وزیرخان کی تزئین و آرئش کے منصوبے پر کام جاری ہے ۔یہ بارہ دری وزیرخان کے نام سے شہرت حاصل کرنیوالے حکیم علم الدین انصاری نے 1635 میں تعمیر کرائی تھی۔وہی وزیرخان جنہوں نے شہر میں مسجد وزیرخان اور شاہی حمام جیسی شاندار عمارات تعمیر کرائیں ۔ لاہور عجائب گھرکے بالکل عقب اور پنجاب پبلک لائبریری سے متصل بارہ دری وزیرخان کی تعمیر کے وقت اِس کے گرداگرد ایک شاندار باغ بھی تعمیرکرایا گیا تھاجو وقت کی نذر ہوچکا لیکن جو کچھ بچا ہے وہ بھی قابل دید ہے ۔ اِس حوالے سے ماہر آثار قدیمہ نجم الثاقب نے روزنامہ دنیا کو بتایا بارہ دری وزیرخان بھی بلاشبہ مغل فن تعمیر کا نمونہ ہے جس کی چار خوش نما برجیاں ،نفیس محرابیں اور خوب صورت فریسکو ورک اپنی مثال آپ ہے ۔اُنہوں نے قرار دیا کہ تزئین و آرائش کے بعد یہ عمارت سیاحوں کیلئے بہت پرکشش بن جائیگی۔ والڈ سٹی اتھارٹی لاہور کے ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری نے روزنامہ دنیا کو بتایا اپنے بہترین محل وقوع اور خوشنمائی کے باعث بارہ دری وزیرخان سیاحوں کیلئے بہت پرکشش مقام بن سکتی ہے ،اِس بات کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے کہ بارہ دری وزیرخان کو اِس کی اصل شکل میں بحال کیا جائے۔