فریقین کو جنگ بندی کی پاسداری کرنا ہو گی : ساجد میر

لاہور(سیاسی نمائندہ)مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ حماس اسرائیل جنگ بندی کا معاہدہ خوش آئند ہے۔۔۔
فریقین کو جنگ بندی کی پاسداری کرنا ہو گی تاہم یہ جنگ بندی عبوری سیٹلمنٹ ہے ،جب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوتا، تب تک جنگ کے خطرات منڈلاتے رہیں گے ، اس کے لئے اقوام متحدہ اور بڑی طاقتیں اپنا کردار ادا کریں،اقوام متحدہ کی جو قراردادیں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے منظور ہو چکی ہیں ان پر عمل کرایا جائے ۔مرکزی دفتر راوی روڈ میں تربیتی نشست سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط اور اعلان ہوتے ہی اس پر عمل بھی شروع کر دیا جاتا،جنگ بندی معاہدہ اسرائیل اور حماس کے مابین ہوا ہے، بدقسمتی سے ایسے معاہدے توڑنا اسرائیل کی جبلت رہی ہے ،اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے بڑی طاقتوں کو بہر صورت خطے میں امن کے لیے اور انسانیت کی غارت کاری روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ پروفیسر ساجد میر نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ خطے اور پوری انسانیت کے لیے فائدہ مند ہوگا، خاص طور پر فلسطینی بھائیوں کے لیے پائیدار امن اور استحکام کی راہ کھولے گا۔انہوں نے غزہ میں فوری انسانی امداد کے داخلے کا مطالبہ کیا ہے۔