ایلی ویٹیڈ ایکسپریس وے منصوبہ فعال کرنیکا فیصلہ

ایلی ویٹیڈ ایکسپریس وے منصوبہ فعال کرنیکا فیصلہ

لاہور(شیخ زین العابدین)ایلی ویٹیڈ ایکسپریس وے منصوبے کو ایک بار پھر فعال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سابقہ دور حکومت کے متعدد ترقیاتی منصوبے دوبارہ شروع کیے جا رہے ہیں، جن میں ایلی ویٹیڈ ایکسپریس وے سرفہرست ہے۔

منصوبے کے ازسرنو ڈیزائن کے مطابق اب اس کا آغاز ہوم اکنامکس کالج کی بجائے سی بی ڈی گلبرگ سے کیا جائے گا اور یہ بابو صابو بند روڈ پر اختتام پذیر ہوگا۔ روٹ 47 کو بھی منصوبے سے منسلک کیا جائے گا تاکہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنایا جا سکے ۔ ایکسپریس وے کا نیا الائنمنٹ گلبرگ سے کینال روڈ، پی آئی سی فلائی اوور، شادمان، ایل او ایس نالہ، جہانگیر پارک، گلشن راوی مین بلیوارڈ سے ہوتا ہوا بند روڈ اور آخرکار بابو صابو تک پہنچے گا۔یہ منصوبہ شہباز شریف کے بطور وزیر اعلیٰ دور میں 2015 سے 2017 کے درمیان منظور کیا گیا تھا۔ ایل او ایس نالے کی تعمیر کے دوران اس ایکسپریس وے کا ابتدائی پلان تیار ہوا اور اراضی ایکوائر کرنے کا عمل بھی شروع ہوا۔ تاہم، 2018 میں نئی حکومت آنے کے بعد یہ منصوبہ روک دیا گیا تھا۔اب ایک بار پھر منصوبے کو بحال کر کے عملی شکل دی جا رہی ہے۔  مجموعی طور پر 801کنال 15مرلے اراضی ایکوائر کی جائے گی جس پر 3 ارب 50 کروڑ 84 لاکھ روپے لاگت کا تخمینہ ہے ۔ اب تک 2 ارب 15کروڑ 87لاکھ روپے کی ادائیگیاں کی جا چکی ہیں۔ایکسپریس وے کی کل لمبائی 10.5 کلومیٹر ہوگی، جس میں سے 9.9 کلومیٹر حصہ ایلی ویٹیڈ اور 0.6 کلومیٹر ایٹ گریڈ ہو گا۔ منصوبے کو 8الگ الگ پیکجز میں تعمیر کیا جائے گا تاکہ کام کو مرحلہ وار مکمل کیا جا سکے ۔حکام کے مطابق منصوبے کا مقصد شہر میں بڑھتی ٹریفک کا دباؤ کم کرنا اور شہریوں کو تیز رفتار سفری سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس میگا پراجیکٹ کی تکمیل سے نہ صرف لاہور کی ٹریفک صورتِ حال بہتر ہو گی بلکہ شہر کی معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں