رکشہ ،موٹر سائیکل کمپنیوں کے تصدیقی سرٹیفکیٹس مشکوک

رکشہ ،موٹر سائیکل کمپنیوں کے تصدیقی سرٹیفکیٹس مشکوک

لاہور(آئی ا ین پی)انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کی جانب سے کار مینوفیکچررز کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ آٹو سیکٹر میں کئی بے ضابطگیاں بھی بے نقاب ہوگئیں، رکشہ اور موٹر سائیکلز بنانے والی کمپنیوں کے تصدیقی سرٹیفکیٹ بھی مشکوک نکلے۔

یہ انکشاف آڈیٹر جنرل کی 2024-25 کی رپورٹ میں کیا گیا ہے ۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق رکشہ اور موٹر سائیکلز بنانے والی کمپنیوں کے تصدیقی سرٹیفکیٹ مشکوک ہیں، مختلف ٹو ویلرز، تھری ویلرز مینوفیکچرز نے درآمدی دستاویزات جمع نہیں کرائیں۔ رپورٹ کے مطابق ای ڈی بی نے گنجائش اور معیار جانے بغیر مختلف کمپنیوں کو کار تیاری کی اجازت دی، فریم ویلڈنگ، شاپ باڈی پینٹ آلات کی ٹیسٹنگ، فائنل اسمبلنگ، سٹوریج کیپسٹی مدنظر نہیں رکھی گئی، ای ڈی بی انتظامیہ نے مختلف کمپنیوں کی مالی گنجائش کا جائزہ تک نہیں لیا۔ رپورٹ کے مطابق کمپنیوں نے گاڑیوں کی ڈلیوری میں تاخیرکی اور لیٹ پیمنٹ سرچارج رقم اپنی مرضی کے مطابق واپس کی، کئی کمپنیوں نے گاڑی بکنگ، ڈلیوری اور صارفین کو بروقت رقم واپسی کا ریکارڈ نہیں دیا۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق گاڑیوں کی تاخیر سے فراہمی پر صارفین کو 3 ارب 25 کروڑ روپے کی رقم واپس کرنے کی تصدیق نہیں ہوسکی، 8 آٹو کار کمپنیوں نے بروقت گاڑیاں ڈلیور نہ کرنے پر صارفین کو مختلف ریٹس لگا کر رقم واپس کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں