بیشتر پارکس عدم توجہی کے باعث زبوں حالی کا شکار

بیشتر پارکس عدم توجہی کے باعث زبوں حالی کا شکار

گلبرگ، جوہر ٹاؤن، بھوپال نگر، چوبرجی اور دیگر رہائشی علاقوں کے پارکس میں گھاس ہے نہ پودے ، نہ صفائی کا کوئی انتظام،ادارہ چند مخصوص پارکس کی حد تک محدودپارکس کی تزئین و آرائش کے منصوبے فائلوں تک محدود ،کئی علاقوں میں گھاس کاٹنے ، صفائی اور لائٹنگ کے ٹھیکے بھی معطل ،1ماہ میں بہتری نظر آئیگی: وزیر ہاؤسنگ

لاہور (شیخ زین العابدین)لاہور کے شہری پارکس میں جہاں کبھی سبزہ، تازگی اور خوبصورتی ہوا کرتی تھی، اب ویرانی اور بدحالی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت کا گرین اینڈ کلین مشن ہو یا شہری فلاح کے دعوے ، حقیقت اس کے برعکس دکھائی دے رہی ہے ۔پبلک پارکس کی بحالی کے بجائے پی ایچ اے نے اپنا فوکس تقریبات، لائٹنگ اور عارضی سجاوٹ پر مرکوز کر لیا ہے ۔ادارہ اپنے وضع کردہ مینڈیٹ سے بتدریج ڈی ٹریک ہو چکا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق شہر کے بیشتر پارکس ادارے کی عدم توجہی کے باعث زبوں حالی کا شکار ہیں۔رہائشی آبادیوں میں قائم چھوٹے بڑے پارکس اب سبزہ زار نہیں بلکہ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ گلبرگ، جوہر ٹاؤن، بھوپال نگر، چوبرجی اور دیگر رہائشی علاقوں میں پبلک پارکس موجود تو ہیں،مگر نہ وہاں گھاس ہے ، نہ پودے ، نہ صفائی کا کوئی انتظام،ٹوٹے جھولے ، بوسیدہ باؤنڈری والز، بدبو اور گندگی نے ان مقامات کو شہریوں کے لیے اجنبی بنا دیا ہے۔

ادارہ چند مخصوص پارکس کی حد تک محدود ہو چکا ہے -جہاں تقریبات، روشنیوں کی سجاوٹ اور نمائشی سرگرمیوں پر لاکھوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں،جبکہ بی اور سی کیٹیگری کے سینکڑوں پارکس مسلسل نظرانداز ہو رہے ہیں۔ پی ایچ اے کی ترجیحات بدل چکی ہیں،پارکس کی بحالی اور مینٹی ننس کے لیے مختص فنڈز اب مختلف تشہیری تقریبات میں خرچ کیے جا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق پارکس کی تزئین و آرائش کے منصوبے فائلوں تک محدود ہیں،جبکہ کئی علاقوں میں گھاس کاٹنے ، صفائی اور لائٹنگ کے ٹھیکے بھی معطل پڑے ہیں۔ادارہ جاتی مینڈیٹ کے مطابق پی ایچ اے کا مقصدعوامی پارکس، گرین بیلٹس اور شہری لینڈ سکیپ کی دیکھ بھال ہے ،مگر زمینی حقائق اس کے بالکل برعکس تصویر پیش کر رہے ہیں۔دوسری جانب وزیر ہاؤسنگ پنجاب بلال یاسین کا کہنا ہے کہ پبلک پارکس کی بحالی ان کی اولین ترجیح ہے اور ایک ماہ میں شہری پارکس کی حالت میں واضح بہتری نظر آئے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں