صحافیوں کو سنیارٹی ، واجبات کی عدم ادائیگی پرعدالت برہم

صحافیوں کو سنیارٹی ، واجبات کی عدم ادائیگی پرعدالت برہم

ایم ڈی اے پی پی کو بتایئے گا کہ آتے ہوئے اپنا سامان ساتھ لیکر آئیں:ہائیکورٹ یہاں سے انار کلی تھانہ تھوڑے ہی فاصلے پر:جسٹس شجاعت علی خان کے ریمارکس

لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ، صحافیوں کو سنیارٹی اور واجبات کی عدم ادائیگی پر منیجنگ ڈائریکٹر اے پی پی عاصم کھچی کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت،جسٹس شجاعت علی خان نے عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے منیجنگ ڈائریکٹر اے پی پی کو 29 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ منیجنگ ڈائریکٹر اے پی پی کو بتایئے گا کہ آتے ہوئے اپنا سامان ساتھ لیکر آئیں، یہاں سے انار کلی تھانہ تھوڑے ہی فاصلے پر ہے ، عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ ہو تو سیدھا تھانے جائیں گے ، عدالتی کارروائی میں مداخلت پر منیجر لیگل آصف افتخار خواجہ کی بھی سرزنش، عدالت نے ریمارکس دیئے ،جب آپ کے وکیل آئے ہیں تو آپ بغیر اجازت کیوں عدالتی کارروائی میں مداخلت کر رہے ہیں، ضرورت ہوئی تو آپ سے پوچھ لیں گے ، درخواستگزار صحافیوں کے وکیل میاں دائود نے مؤقف اپنایا کہ سال 2020 اور سال 2024 کے دو فیصلے ہیں جن پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، عدالت نے سرکاری نیوز ایجنسی کے صحافیوں کو سنیارٹی اور واجبات سمیت بحال کرنے کا حکم دیا تھا، عدالتی فیصلوں کے باوجود صحافیوں کو سنیارٹی اور واجبات ادا نہیں کئے جا رہے ، گزشتہ 5 برسوں سے صحافی عدالتوں اور سرکاری اداروں کے دھکے کھا رہے ہیں، صحافیوں کے تمام واجبات کا حساب کتاب ہو چکا ہے لیکن ادا نہیں کئے جا رہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں