ماڈل مدرسے ویران،کروڑوں روپے ڈوب گئے

ماڈل مدرسے ویران،کروڑوں روپے ڈوب گئے

ملتان(خبرنگارخصوصی)غلط منصوبہ بندی، ملک بھر سے انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مشرف دور میں تیار کیا جانے والا منصوبہ ٹھپ کر دیا گیا۔

 18 سال قبل محکمہ اوقاف کی جانب سے کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کئے جانے والے ’’ماڈل مدرسے ‘‘ ویران ہو گئے ۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی روک تھام کے لئے 18 سال قبل 2006ء میں محکمہ اوقاف پنجاب کی جانب سے صوبہ کے پانچ شہروں لاہور، ملتان، بہاولپور، پاکپتن اور گوجرانوالہ میں 5 کروڑ سے زائد کی لاگت سے وقف اراضی پر ’’ ماڈل مدرسے ‘‘ تعمیر کئے گئے ۔ ملتان کے علاقہ باقر آباد نیو ملتان میں واقع دو کنال سے زائد وقف اراضی پر بھی 1 کروڑ کی لاگت سے دو منزلہ جدید طرز پر ماڈل مدرسہ کی عمارت تعمیر کی گئی۔ مگر ٹھوس منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے یہ عمارت بھوت بنگلہ کا منظر پیش کر رہی ہے اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ۔ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ایک کروڑ کی لاگت سے تعمیر کی جانے والی یہ عمارت شکست و ریخت کا شکار ہے ، دیواریں، دروازے ٹوٹ پھوٹ جبکہ گٹروں کے ڈھکن تک غائب ہیں۔ خیال رہے کہ 18 سال قبل بنائے گئے منصوبہ کے تحت ان ‘‘ماڈل مدرسوں’’ میں جدید کمپیوٹر کی تعلیم، جدید دینی علوم پڑھائے جانے تھے اور جدید لائبریری کا قیام بھی عمل میں لایا جانا تھا مگر بعد میں یہ منصوبہ ٹھپ کئے جانے کے بعد محکمہ اوقاف نے ان عمارتوں کو نیلامی کے ذریعے محکمہ تعلیم یا محکمہ صحت کو دینے کا فیصلہ کیا جس پر 18 سال بعد بھی عملدرآمد نہیں ہو سکا اور یوں یہ خالی عمارت اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں