حالات بدل چکے ، جدید زرعی طریقے اپنانا ہوں گے ، مقرب علی

حالات بدل چکے ، جدید زرعی طریقے اپنانا ہوں گے ، مقرب علی

ملتان (خصوصی رپورٹر)ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ آف پلانٹ بریڈنگ اور بائیوٹیکنالوجی کے زیر اہتمام \"کپاس کی پیداوار کسانوں کے لیے منافع بخش کاروبار\" کے عنوان پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

ڈائریکٹر ڈاکٹر آصف خان، ایسوسی ایٹ پروفیسر انسٹی ٹیوٹ آف پلانٹ بریڈنگ اینڈ بائیوٹیکنالوجی نے کسانوں فیکلٹی اور طلباء کو خوش آمدید کہا اور کپاس کی افادیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کپاس پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور اس کے بغیر ہمارا گزارا ممکن نہیں۔اس کے بعد ڈاکٹر مقرب علی نے کپاس کی غذائیت کی مینجمنٹ پر گفتگو کی اور کہا کہ اب حالات بدل چکے ہیں اور ہمیں جدید زرعی طریقوں کے ساتھ چلنا ہوگا۔ میکرونیوٹرینٹس کے ساتھ مائیکرو نیوٹرینٹس پر بھی توجہ دینی ہوگی۔پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید نے بائیو سٹیمولنٹ کو بطور مینجمنٹ ٹول کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کم سے کم کیمیکلز استعمال کرنے اور مختلف پیسٹ مینجمنٹ آپشنز پر غور کرنا ہوگا۔ڈاکٹر ذوالقرنین خان نے کنونشنل بریڈنگ کے ساتھ جدید پلانٹ بریڈنگ ٹولز پر حاضرین کی توجہ مرکوز کروائی اور کہا کہ ہمیں جدید دنیا کے ساتھ چلنا ہوگا اور ٹیکنالوجی ایڈوانسمنٹ پر فوکس کرنا ہوگا۔ انہوں نے USA اور چین کی مثالیں دیتے ہوئے بتایا کہ کیسے انہوں نے ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی زراعت کو مضبوط کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نئی ٹیکنالوجی کے لیے جینز کی شناخت کر لی ہے اور ہم جلد ہی کاٹن لیف کرل وائرس کا مارکر بھی تیار کر لیں گے ۔ ہم کرِسپر کاس ٹیکنالوجی کے لیے فائبر، کم پانی والی اقسام کے جینز پر بھی کام کر رہے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں