نشتر ہسپتال:فنڈز کی قلت،ایکسرے مشینیں غیر فعال،مریض بے حال

نشتر  ہسپتال:فنڈز  کی قلت،ایکسرے  مشینیں  غیر  فعال،مریض  بے حال

ملتان (زینب گردیزی سے ) جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی علاج گاہ اب مسائل کی آماجگاہ بن چکی ۔

 جہاں علاج کیلئے وور دراز سے آئے مریض اور انکے لواحقین نہ صرف بنیادی سہولیات کے فقدان کا شکار ہیں بلکہ عملے کی جانب سے انکو ساتھ نازیبا سلوک بھی معمول بن گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق نشتر ہسپتال کے وارڈ نمبر 13 کے ایکسرے روم نمبر 3 میں لگائی گئی 2 مشینوں میں سے ایک مشین بند ہوچکی ہے جبکہ دوسری مشین کو صرف ایک بندہ آپریٹ کر رہا ہے جسکی وجہ سے مریض شدید گرمی میں لمبی قطاروں میں خوار ہونے کے بعد باہر سے مہنگے داموں ایکسرے کروانے پر مجبور ہیں جبکہ ڈیوٹی پر موجود عملہ بھی اس سلسلے میں تعاون کرنے سے انکاری ہے اور مریضوں اور انکے لواحقین کیساتھ گالم گلوچ اور بدتمیزی کرنا انہوں نے اپنا فرض سمجھ لیا ہے ۔ اس سلسلے میں متعدد بار شکایت کرنے کے باوجود نشتر انتظامیہ کے کان پر جوں بھی نہیں رینگ رہی جبکہ گزشتہ کئی ماہ سے دیگر وارڈز کی ایکسرے مشینوں میں خرابی کی متعدد بار شکایات بھی کی گئیں لیکن فنڈز کی عدم دستیابی کو جواز بنا کر مشینوں کی مرمت کا کام ٹال دیا گیا ہے ۔دوسری جانب ہسپتال میں سٹاف کی کمی بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے نشتر ہسپتال کے او پی ڈی میں روزانہ کی بنیاد پر 3000 سے زائد مریض علاج کیلئے آتے ہیں جبکہ عملہ کم ہونے کی وجہ سے بیشتر مریض ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے باعث مختلف وارڈز میں خوار ہونے کے بعد باہر پرائیویٹ کلینکس سے علاج کرالیتے ہیں جس سے انکا خرچ بڑھ جاتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اکثر ڈاکٹرز اور دیگر عملہ ڈیوٹی کے اوقات میں غائب ہوجاتے ہیں اور اپنی پرائیویٹ پریکٹس کرتے ہیں تاہم عملہ کم ہونے کی وجہ سے مریضوں کو علاج میں مسائل ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں