فوڈ اتھارٹی کے غیر معیاری کھویا و قلفی یونٹس پر چھاپے ، متعدد سربمہر ، بھاری جرمانے
ملتان،رحیم یار خان ،ڈیرہ غازی خان (لیڈی رپورٹر،ڈسٹرکٹ رپورٹرز) بچوں کی پسندیدہ اشیاء میں ملاوٹ ناقابل معافی جرم،پنجاب فوڈ اتھارٹی کی قلفیاں بنانے والی فیکٹریوں۔۔۔
کھویا پروڈکشن یونٹس سمیت متعدد فوڈ پوائنٹس کی انسپکشن،650 کلو ناقص قلفیاں، 275 کلو ملاوٹی کھویا، 50 لٹر ایکسپائری کولڈ ڈرنکس، 150 ساشے ممنوعہ گٹکا تلف،کھویا یونٹ کے مالک کیخلاف مقدمہ درج، 4 فوڈ یونٹس کو ایک لاکھ 40 ہزار روپے کے جرمانے عائد۔ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کی خصوصی ہدایت پر عوام تک ملاوٹ سے پاک خوراک پہچانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کھوئے کی تیاری میں ناقص اجزاء کی ملاوٹ پائے جانے پر بستی چاہ تلیاں والا لڈن میں کھویا یونٹ کے مالک کیخلاف مقدمہ درج۔اس کے علاوہ ٹیسٹ کے دوران سیمپل فیل ہونے پر غیر معیاری کھویا تلف کردیا گیا۔اسی طرح قلفیوں میں کھلے رنگ اور مصنوعی فلیور کی ملاوٹ پر چک 16 ڈبلیو بی اور 53 ڈبلیو بی میں پروڈکشن یونٹس کو 50، 50 ہزار کے جرمانے عائد کئے گئے ۔مزید گٹکا اور ایکسپائری کولڈ ڈرنکس فروخت کرنے پر سبزی منڈی وہاڑی اور میلسی میں 2 کریانہ سٹورزکو بھاری جرمانے عائد کر دیئے گئے ۔اس موقع پر ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی محمد عاصم جاوید کا کہنا تھا کہ خوراک کے نام پر انسانی صحت سے کھلواڑ ناقابل معافی جرم ہے ۔پنجاب فوڈسیفٹی ٹیم رحیم یار خان کو نشاندہی کی گئی کہ ریلوے روڈ پرواقع سپرسٹور اورموٹروے انٹرچینج پرواقع آئل یونٹ پرفوڈ سیفٹی ٹیم نے الگ الگ چھاپے مارکر400کلوگرام مضرصحت گھی’ ایک من ملاوٹی مرچیں برآمدکرکے تلف کرنے کے بعد سپرسٹورمالک کے خلاف مقدمہ جبکہ آئل یونٹ مالکان کوایک لاکھ روپے مالیت کاجرمانہ عائد کیاگیاہے ۔ تفصیلات کے مطابق فوڈ سیفٹی ٹیم نے ٹی ڈی اے لیہ میں میٹ شاپ پر چھاپہ ماراانسپکشن کے دوران شاپ سے بدبودار اور رنگ تبدیل ہوا گوشت برآمد کیا گیا۔ویٹرنری ڈاکٹر کے مطابق گوشت ناقابل استعمال اور غیر محفوظ پایا گیا۔انسانی صحت کیلئے نقصان دہ ہونے پر مضر صحت گوشت تلف کردیا گیا۔مضر صحت گوشت مارکیٹ میں مختلف ہوٹلوں میں سپلائی کیا جانا تھا۔سپلائر کیخلاف ایف آئی آر درج کرا دی گئی۔