قرض لیکر معیشت بہتر کرنے کا دعویٰ غلط،خالد وڑائچ

قرض لیکر معیشت بہتر کرنے کا دعویٰ غلط،خالد وڑائچ

ملتان(لیڈی رپورٹر )ضلعی صدر تحریک انصاف چودھری خالد جاوید وڑائچ نے کہا کہ ہمارے ملک کے اتنے برے حالات ہوچکے ہیں کہ 76ہزار ارب روپے قرضہ ہوچکا ہے یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہے کہ۔۔۔

 اس حکومت نے کئی بار آئی ایم ایف سے بھاری قرضہ لیا اور پھر یہ کہنا کہ ہم نے ملک کے معاشی حالات بہتر کر دیئے ہیں ہم نے معاشی بحرانون پر قابو پا لیا ہے اس سے شرمناک کوئی بات نہیں ہو سکتی کہ قرضہ لیکر کر ملکی معیشت کو بہتر بناناممکن نہیں ۔عوام کے پاس اس وقت کھانے کو دووقت کی روٹی میسر نہیں تعلیم اور علاج کے لئے بھی پیسے نہیں۔کسان کی فصل کو خریدنے کے لئے پیسے نہ ہوں اور جب ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہوایسے حالات میں چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں بے تحاشہ اضافہ وہ بھی پچھلے 6ماہ کی تنخواہوں کے ساتھ تقریبا 85،85لاکھ روپے کا دیئے جانا۔ممبر قومی و صوبائی اسمبلی کی بھی تنخواہوں میں اضافہ قومی خزانے پر بوجھ نہیں تو کیا ہے ۔حکومت کے ناجائز ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے غریب کو خودکشی کرنا آسان نظر آتا ہے ۔حکومتی نمائندوں اور سرکاری افسروں جنہیں غریب کا خون چوس کر اور کھال اتار کر مراعات دی جا رہی ہیں اس سے بڑی بدقسمتی ملک کی کوئی اور ہوسکتی ہے ۔غریب کو دوسویونٹ بجلی پر ریلیف نہیں بلکہ 201 بجلی یونٹ ہو جانے پر بل میں تین گناہ اضافہ وہ بھی اگلے چھ ماہ تک اور نمائندوں اور سرکاری افسروں کو تین تین ہزار بجلی یونٹ فری یہ اس ملک کی عوام کے ساتھ ظلم نہیں تو کیا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں