عبدالحکیم ،سلاٹر ہاؤس میں حاملہ بکریاں ذبح، شہری سراپا احتجاج
غیر مولود بچے سرِعام پھینک دیے جاتے ، قریب المرگ جانوروں کا گوشت بھی تیارویٹرنری سٹاف غائب، عوام میں شدید غم وغصہ،اعلیٰ حکام سے کارروائی کا مطالبہ
عبدالحکیم (نامہ نگار، سٹی رپورٹر) سلاٹر ہاؤس میں حاملہ بکریوں کو ذبح کیا جا رہا ہے اور ان کے غیر مولود بچے سرِعام پھینک دیے جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مبینہ بیمار اور قریب المرگ جانوروں کا گوشت بھی تیار کر کے مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے ، جو انسانی صحت کے لیے شدید خطرہ ہے ۔اہم ترین پہلو یہ ہے کہ متعلقہ ویٹرنری ڈاکٹر طویل عرصے سے ڈیوٹی سے غیر حاضر ہیں، جس کے باعث جانوروں کا کوئی معائنہ یا سرکاری نگرانی نہیں ہو رہی۔ اس غفلت کے نتیجے میں شہری خطرناک بیماریوں کے مسلسل خدشات میں جی رہے ہیں۔ مکینوں نے بتایا کہ سلاٹر ہاؤس میں غیر معیاری صفائی، بدبودار ماحول اور کھلے عام پھینکے گئے جانوروں کے فاضل حصے انتظامیہ کی نااہلی کا واضح ثبوت ہیں۔ شہریوں نے کہا کہ انسانی صحت سے کھیلنے والے عناصر مکمل بے خوف ہیں، جبکہ سلاٹر ہاؤس کا نظام مکمل طور پر مافیا کے رحم و کرم پر ہے ۔اہالیان عبدالحکیم نے ڈی سی خانیوال، ڈائریکٹر لائیو سٹاک اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین معاملے کا فوری نوٹس لیں اور سلاٹر ہاؤس میں جاری غیر قانونی کارروائیوں کو فی الفور روکا جائے ۔ عوام نے زور دیا کہ ویٹرنری سٹاف کی حاضری کو سختی سے یقینی بنایا جائے ، بیمار جانوروں کے ذبح پر مکمل پابندی لگائی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے تاکہ شہریوں کو محفوظ اور معیاری گوشت فراہم ہو سکے ۔