ساڑھے 12 کروڑ روپے خرچ، سٹریٹ لائٹس کا منصوبہ اڑھائی سال بعد بھی نامکمل

سرگودھا(سٹاف رپورٹر) ساڑھے 12 کروڑ کی لاگت سے شہر میں لگائی جانے والی سٹریٹس لائٹ کے منصوبہ کی تحقیقات اثرو رسوخ کی بھینٹ چڑھتی دکھائی دینے لگی۔۔۔
جبکہ فیسکو اور بلدیہ کے درمیان ایک دوسرے پر ذمہ داری عائد کرنے کی روش کے باعث شہری اس منصوبہ سے مستفید نہیں ہو پا رہے ،جو کہ باعث تشویش امر بنتا جا رہا ہے ، ذرائع کے مطابق سابق حکومت پنجاب کی جانب سے ملنے والی ساڑھے 12 کروڑ گرانٹ سے شروع ہونیوالا یہ منصوبہ اڑھائی سال بعد بھی مکمل فعال نہیں ہو سکا، اوراس عرصہ کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں لگائی گئی نئی سٹریٹ لائٹس کی بڑی تعداد خراب ہوئی، جنہیں دوبارہ فعال کرنے کیلئے بلدیہ سرگودھا بھی لاکھوں روپے خرچ کر چکا ہے ،اس کے باوجود بیشتر علاقے سٹریٹ لائٹس فعال نہ ہونے سے رات کو اندھیرے میں ڈوبے رہتے ہیں جس سے نہ صرف حادثات بلکہ جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے جب کہ بلدیہ سرگودہاسٹریٹ لائٹ کے بجلی کے بلوں کی مد میں لاکھوں روپے ماہانہ الگ سے فیسکو کو ادا کر رہی ہے ،بلدیہ حکام کا کہنا ہے کہ ناقص میٹریل استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے نئی لائٹس خزانے پر بوجھ ہیں اس ضمن میں قبل ازیں چھان بین کے احکامات جاری کرنے کے ساتھ ساتھ ٹھیکیدارکو دو ماہ میں لائٹس مکمل چالو کرنے کی ہدایت بھی کی گئی لیکن تاحال اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا جب کہ اس ضمن میں ہونے والی انکوائری رپورٹ پر بھی عمل درآمد التوا کا شکار ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد علاقوں میں سٹریٹ لائٹ فعال ہونے کے باوجود محکمہ فیسکو کی جانب سے بٹن آن آف نہ کرنے کی وجہ سے بھی لائٹس بند رہتی ہے جب کہ بعض دن کے وقت بھی جلی رہتی ہیں بلدیہ اہلکار بھی اس حوالے سے خاموش ہیں، اور وہ فیسکو اور شہریوں کی ذمہ داری قرار دیتے ہیں۔