بارش کا پانی محفوظ کرنے کے پائلٹ منصوبے پر ایک سال بعد بھی کام شروع نہ ہو سکا

 بارش کا پانی محفوظ کرنے کے پائلٹ منصوبے پر ایک سال بعد بھی کام شروع نہ ہو سکا

سرگودھا( سٹاف رپورٹر)سرگودھا میں بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے پائلٹ منصوبے پر ایک سال بعد بھی کام شروع نہیں ہو سکا۔۔۔

جبکہ زمینی پانی کی سطح میں مزید کمی، پانی کے کڑوا ہونے کی شرح میں اضافہ سمیت دیگر امور میں بڑھتی ہوئی مشکلات باعث تشویش بنتی جا رہی ہیں، ذرائع کے مطابق سابق کمشنر چوہدری محمد اجمل نے پنجاب کونسل آف ریسرچ واٹر کی مدد سے اس منصوبہ کو شروع کیا تھا جس کے تحت آزمائشی بنیادوں پر شہر میں چار مختلف مقامات پر تالاب بنائے جانے تھے ، منصوبہ کی ابتدائی فیزبیلٹی رپورٹ تیار کر لی گئی جس میں بتایا گیا کہ شہر میں سالانہ تقریباً 450 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوتی ہے ،اس بارشی پانی کو مختلف ذرائع سے محفوظ بنا کر کھیتی باڑی اور گھریلو استعمال میں لایا جا سکتا ہے بارشی پانی کو جدید ذرائع سے زمین میں شامل کرکے کھارے پانی کو قابل استعمال میں لانے کے ساتھ ایسے علاقے جہاں زیر زمین پانی بہت نیچے ہے اس کو اوپر لانے میں مدد بھی مل سکتی ہے ، اس پراجیکٹ کے تحت شہر کے ایسے علاقے جہاں بارشی پانی زیادہ مقدار میں جمع ہو جاتا ہے میں کنویں بنا کر پانی کو محفوظ بنانے کا بھی پروگرام بنایا گیا تھا، اسی طرح سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں میں چھوٹے ٹینک رکھ کر بارش کے پانی کو سبزہ وغیرہ کے استعمال کے قابل بنانا تھا مگر عملی طور پر معاملات آگے نہیں بڑھ سکے اس طرح انتہائی کم لاگت کا یہ مجوزہ منصوبہ اب فائلوں کی نذر ہو کر رہ گیا ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں