پائپ لائنز اور کنویں سے لیکیج، کروڑوں روپے سے قائم واٹر سپلائی سکیم میں نقائص

سرگودھا(سٹاف رپورٹر)محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والی واٹر سپلائی سکیم چالو ہونے سے قبل مختلف ایشوز کا شکار ہو کر رہ گئی ہے۔۔۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے شہر میں پینے کے پانی کے بڑھتے ہوئے مسائل کے حل کے لیے کروڑوں روپے کی لاگت سے فیکٹری ایریا واٹر سپلائی سکیم کی منظوری دی جس پر محکمہ پبلک ہیلتھ نے تقریبا تین سال قبل اس منصوبے پر کام شروع کرایا ٹھیکے دار سکیم مکمل کر چکا ہے لیکن یہ سکیم میونسپل کارپوریشن سرگودہا کے ہینڈ اوور نہ ہونے کی وجہ سے سے فعال نہ ہو سکی اس سکیم کے تحت نہر لوئر جہلم کے کناروں پر 22 نئے ٹیوب ویل لگانے کے ساتھ چار واٹرسپلائیوں کو اپ گریڈ جب کہ ایک نئی واٹر سپلائی بنائی گئی ہے جس پر کروڑوں روپے خرچ ہوچکے ہیں منصوبہ تقریبا چھ ماہ قبل مکمل ہونے کے باوجود عوام اس منصوبے سے مستفید نہ ہو سکے ، گزشتہ ماہ مذکورہ ادارہ نے بلدیہ حکام کو کنکشن لگانے کی سفارش کی تاکہ اس سکیم کو ہینڈ اوور کیا جا سکے تاہم بلدیہ حکام کا کہنا ہے کہ جب موقع پر جا کر چیکنگ کی تو متعدد نقائص سامنے آئے اورچندمنٹوں کے لئے موٹر چلانے سے بعض مقامات پر پائپ لائنیں لیک ہو گیں جبکہ دیوار کی تعمیر نہ ہوسکی پانی کی سٹوریج کیلئے بنائے گئے کنویں میں بھی لیکیج ہے جس پر اعلی ٰحکام کو رپورٹ ارسال کردی گئی ۔