پتنگ سازی پھر عروج پر،پولیس خونی کھیل روکنے میں ناکام
فیصل آباد(عبدالباسط سے )شہر کے مختلف علاقوں میں پتنگ سازی اور پتنگ بازی کا سلسلہ ایک بار پھر سے عروج پکڑنے لگا ،شہریوں نے پابندی کو ہوا میں اڑا دیا۔
پتنگ بازی کے دوران متعدد شہریوں کی اموات اور زخمی ہونے کے واقعات سامنے آنے کے باوجود پولیس اس خونی کھیل کو مکمل طور پر جڑ سے ختم کرنے میں ناکا م ہو چکی،دوسری طرف سٹی پولیس آفیسر نے پتنگ بازوں اور پتنگ سازوں کے خلاف کارروائیوں کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دینے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق فیصل آباد بھر میں گزشتہ تقریبا دو سال سے پتنگ بازی کا سلسلہ مکمل طور پر تھم چکا تھا، تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقے میں ڈور پھرنے سے موٹرسائیکل سوار آصف نامی نوجوان کی موت کے بعد پتنگ بازی کرنے والے افراد نے بھی اس خونی کھیل سے کنارہ کشی کرلی تھی لیکن حالیہ دنوں میں دوبارہ سے مختلف علاقوں میں پتنگ سازی اور پتنگ بازی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے ۔ پتنگ بازی کرتے ہوئے ڈور پھرنے ، کرنٹ لگنے اور اونچائی سے گرنے کی وجہ سے متعدد شہریوں کی موت اور زخمی ہونے کے واقعات آئے روز سامنے آتے رہتے ہیں لیکن اس کے باوجود شہری پتنگ بازی کرنے سے باز نہیں آ رہے ۔ پولیس پتنگ بازی کرنے اور متعلقہ سامان تیار اور فروخت کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائیاں تو کر رہی ہے لیکن اس کے نتائج ناکافی دکھائی دیتے ہیں، پتنگ بازی کو جڑ سے ختم کرنے اور پتنگ بازوں کے خلاف سخت کارروائیوں کیلئے سٹی پولیس آفیسر صاحبزادہ بلال عمر نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں، ان ٹیموں کی جانب سے نہ صرف ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں بلکہ تعلیمی اداروں اور دیگر پبلک پوائنٹس شہریوں کو پتنگ بازی کے نقصانات بارے آگاہی لیکچرز بھی دیئے جا رہے ہیں۔ سی پی او فیصل آباد کا کہنا ہے کہ پتنگ بازی کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے اساتذہ، والدین اور دیگر شہریوں کو بھی پولیس کا ساتھ دینا ہوگا، شہری اپنے بچوں اور اہل علاقہ کو پتنگ بازی سے روکیں ۔