مہنگائی: بھارتی خواتین سہاگ کی نشانی بیچنے پر مجبور

مہنگائی: بھارتی خواتین سہاگ کی نشانی بیچنے پر مجبور

گزشتہ ایک سال میں 23 کروڑ بھارتی غربت میں پہنچ گئے ، جب کوئی عورت منگل سوتربیچتی ہے تودل رونے لگتا ہے ،دکاندار

نئی دہلی(دنیا مانیٹرنگ )بھارت میں کووڈ کی وبا کے سبب بیشتر خاندان مالی مشکلات سے دوچار ہو گئے ہیں۔ لوگ روزمرہ کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے اپنے سب سے قیمتی اثاثہ سونا اور ہندو خواتین اپنے سہاگ کی نشانی ‘‘ منگل سوتر’’بھی فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ ممبئی کے زیورات کے بازار میں کویتا جوگانی اپنی شادی میں ملنے والے سونے کے کنگن کو ایک جوہری کے دکان پر انتہائی گرفتہ دلی کے ساتھ ترازو میں رکھنے پر مجبور ہیں۔ وہ ان ہزاروں بھارتی شہریوں میں سے ایک ہیں، جنہیں اپنا سب سے قیمتی اثاثہ سونا بھی فروخت کرنا پڑا ہے ۔کویتا کے لیے اپنے سونے کے کنگن فروخت کرنے کا فیصلہ کوئی آسان نہیں تھا، لیکن گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران کورونا وائرس کے سبب لاک ڈائون کی وجہ سے ملبوسات کا ان کا کاروبار ٹھپ ہو گیا ہے اور انکے سامنے دکان کا خرچ اور 15 ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کے لیے اسکے سوا کوئی اور چارہ نہیں رہ گیا تھا۔رپورٹس کے بظاہر ایشیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کووڈ انیس سے پیدا ہونے والے اقتصادی مسائل سے نکل رہی ہے لیکن بہت سے بھارتی شہریوں کو مالی مشکلات سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ ابھی بھی نہیں مل سکا۔اعظم پریم جی یونیورسٹی کی جانب سے کرائی گئی ایک ریسرچ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں کاروبار بند ہونے اور ملازمتیں ختم ہو جانے سے 23 کروڑ بھارتی غربت میں پہنچ گئے ۔ اقتصادی بحران کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو کرایہ، بچوں کی سکول فیس اور ہسپتالوں کے بل کی ادائیگی کے لیے جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے ۔بھارت کے مرکزی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق سن 2021 کے ابتدائی آٹھ مہینوں کے دوران بینکوں نے سونے کو گروی رکھنے کے بدلے میں تقریباً چار ارب 71 کروڑ روپے بطور قرض دیئے ۔ یہ گزشتہ برس کے مقابلے 74 فیصد زیادہ ہے ۔ ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق بھارتی شہریوں نے سن 2020 میں 315.9 ٹن سونے کے زیورات خریدے جو امریکا، یورپ اور مشرقی وسطٰی میں سونے کے زیورات کی مجموعی خریداری کے برابر تھا۔ممبئی میں زیورات کے لیے مشہور زاویری بازار میں 106سالہ پرانی دکان کے مالک کمار جین نے بتایا،انہوں نے کبھی بھی اتنے زیادہ لوگوں کو سونا فروخت کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔جین کہتے ہیں،سب سے زیادہ خراب اس وقت لگتا ہے جب کوئی عورت اپنا منگل سوتر فروخت کرتی ہے ۔ تو ان کا دل اس وقت رو پڑتا ہے جب کوئی خاتون اپنے گلے سے منگل سوتر اتارتی ہے اور کہتی ہے مجھے اسکے بدلے میں پیسے دے دو۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں