مقبوضہ کشمیر :پاکستانی پرچم ، جنرل عاصم کی تصویر والے پوسٹر چسپاں

 مقبوضہ کشمیر :پاکستانی پرچم ، جنرل عاصم کی تصویر والے پوسٹر چسپاں

سرینگر/برمنگھم/نئی دہلی ،اسلام آباد (اے پی پی ، کے پی آئی)مقبوضہ جموں و کشمیرمیں ایک بار پھر پاکستانی پرچم اور پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی تصویر والے پوسٹر چسپاں کر دیئے گئے ہیں اور کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا گیا ہے ۔

سرینگر اور ملحقہ علاقوں میں دیواروں، ستونوں اور کھمبوں پر چسپاں پوسٹروں پر‘‘ گو انڈیا گو بیک’’، ‘‘جموں و کشمیر دو قومی نظریہ کا حصہ’’،‘‘ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے ’’کے نعرے بھی درج ہیں۔ ادھر بھارتی حکومت نے لداخ کے کارگل ضلع کے دراس علاقے میں 5.69 لاکھ کنال اراضی قابض فوج کو فیلڈ فائرنگ رینج کے لیے دے دی ۔ جاری نوٹیفکیشن کے تحت پانچ سال تک گاؤں متین کھارو میں واقع اراضی میں فیلڈ فائرنگ اور توپ خانے کی مشقیں ہوں گی ۔ دوسری طرف انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے عہدیداروں نے برمنگھم میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے مکانات کو منہدم کرنے کی کارروائیاں بند کی جائیں، انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیاں بھی باعث تشویش ہیں۔ علاوہ ازیں فن لینڈ سے واپس آنے والے بڈگام کے رہائشی کشمیری نوجوان ناصر وازہ کوبھارتی ریاست بہار میں پولیس نے گرفتار کر لیا ۔ دریں اثنا برطانیہ میں مقیم کشمیری صحافی نعیمہ احمد نے غیر ملکی نیوز پورٹل پر اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ آرٹیکل370 کے خاتمے کے بعد ریاست معاشی بدحالی کا شکار ہے ، 5 اگست2019 کے بعد سے ابتک وہاں بے روزگاروں کی تعداد میں 12 فیصد اضافہ ہوا ۔ تقریباً 10 لاکھ ڈگری یافتہ نوجوان بے روزگار ہیں ۔ جبکہ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آزاد جموں و کشمیر میں جاری مردم شماری کی پر امن مہم نے بھارت کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا اور اس نے آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان کے عوام میں نفرت بھڑکانے کے لیے خود ساختہ جلاوطن شخص ڈاکٹر امجد ایوب مرزا کی خدمات حاصل کی ہیں ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں