افغانستان دہشتگرد گروپوں کاخاتمہ کرے ،ماسکو اجلاس
ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)روسی میزبانی میں افغانستان سے متعلق ماسکو میں علاقائی سلامتی کے اجلاس میں خطے کے ممالک نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ۔۔۔
وہ ملک میں موجود تمام دہشت گرد گروپوں کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کرے اور یقینی بنائے کہ ان کی سرزمین دہشت گردی کے مرکز کے طور پر استعمال نہ ہو۔ روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ کازان شہر میں ہونیوالے علاقائی سلامتی کے اجلاس میں چین، بھارت ، پاکستان، ایران، قازقستان، کرغزستان، روس ، ترکمانستان اور ازبکستان کے حکام شریک ہوئے ۔افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر متقی نے اجلاس میں اپنے ملک کی نمائندگی کی جبکہ سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ کے نمائندوں نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں شرکا نے افغانستان میں دہشت گرد گروپوں خصوصاً داعش کی سرگرمیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا، اور افغان حکام پر زور دیا کہ افغانستان میں ہر قسم کے دہشت گرد گروپوں کے خاتمے ، ملک کو دہشت گردی اور عدم استحکام کا گڑھ بننے اور ان گروپوں کا خطے کی ریاستوں تک پھیلاؤ روکنے کیلئے موثر اقدامات کریں۔ انہوں نے موثر انسداد منشیات پالیسی جاری رکھنے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور منشیات کی سمگلنگ سے پیدا چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے افغان حکومت خطے کے ممالک کیساتھ تعاون مستحکم بنائے ۔شرکا نے افغان حکام پر عوام کی فلاح و بہبود، ان کی مزید نقل مکانی روکنے اور مہاجرین کی واپسی کیلئے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا افغانستان اور اس کے گرد و نواح میں غیرعلاقائی عناصر کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں پر تشویش ہے ۔روسی نیوز ایجنسی طاس کے مطابق افغانستان پر ماسکو فارمیٹ کے ایک روزہ اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ نے کہا غیر علاقائی عناصر افغانستان کی جانب زیادہ سے زیادہ متحرک ہو رہے ہیں۔وزیر خارجہ کا یہ پیغام افغانستان پر روسی نمائندہ خصوصی ضمیر کابولوف نے اجلاس میں پڑھ کر سنایا۔