انتہائی گرم،زمین سے دوگنابڑے سیارے پرکثیف فضاکاانکشاف

انتہائی گرم،زمین سے دوگنابڑے سیارے پرکثیف فضاکاانکشاف

ڈیلس (اے پی ) سائنسدانوں نے ایک قریبی نظام شمسی میں زمین سے دو گنا بڑے سیارے کے گرد ایک کثیف فضا کی موجودگی کاانکشاف کیا ہے۔

 55 کینسری ای کے نام سے جانی جانے والی یہ ’’سپر ارتھ‘‘ہمارے نظام شمسی سے باہر ان چند چٹانی سیاروں میں سے ایک ہے جس کی اپنی ایک قابل ذکرفضا ہے جس پرکاربن ڈائی آکسائیڈ اور کاربن مونو آکسائیڈکی تہہ جمی ہوئی ہے ۔اس کی صحیح مقدار کیا ہے وہ ابھی واضح نہیں، جبکہ زمین کا ماحول نائٹروجن، آکسیجن، آرگن اور دیگر گیسوں کا مرکب ہے ۔یہ تحقیق جریدے نیچر میں شائع ہوئی۔یونیورسٹی آف کنساس کے ماہر فلکیات ایان کراس فیلڈ نے کہا کہ یہ شاید اب تک کا سب سے مضبوط ثبوت ہے کہ اس سیارے پر ایک فضا موجود ہے ۔‘‘سپر ارتھ’’سے مراد سیارے کا حجم ہے جو زمین سے بڑا لیکن نیپچون سے چھوٹاہے ۔ اس سیارے پر درجہ حرارت 2,300 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوسکتا ہے جس کا مطلب ہے کہ اس پر زندگی کا کوئی امکان نہیں ہے ،تاہم سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ دریافت ایک امید افزا علامت ہے کہ دبیز فضا والے ایسے دیگر چٹانی سیارے موجود ہوسکتے ہیں جو کہیں زیادہ مہمان نواز ہوں۔41 نوری سال کے فاصلے پر موجود سیارہ زمین سے 8 گنا زیادہ بھاری ہے اور اپنے ستارے کوپرنیکس کے اتنے قریب سے چکر لگاتا ہے کہ اس کے مستقل دن اور رات ہیں۔ ایک نوری سال تقریباً 6 ٹریلین میل (9.7 ٹریلین کلومیٹر)کاہوتا ہے ۔ اس کی سطح میگما سمندروں سے بھری ہوئی ہے ۔سیارے کے ماحول کی شناخت کیلئے محققین نے ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے ذریعے اس کے اپنے ستارے کے پیچھے سے گزرنے سے پہلے اور بعد کے مشاہدات کا جائزہ لیا ہے ۔ سائنس دانوں کے مطابق سیارے کے میگما سمندروں سے نکلنے والی گیسیں اس کے ماحول کو مستحکم رکھنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں، جبکہ اس سپر ارتھ کی کھوج سے اس بات کا سراغ بھی مل سکتا ہے کہ زمین اور مریخ پہلے میگما سمندروں کے ساتھ کیسے تیار ہوئے جو اس کے بعد سے ٹھنڈے ہیں۔ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے سائنسدان رینیو ہو جو اس تحقیق کا حصہ تھے کاکہنا ہے کہ یہ ایک نایاب کھڑکی ہے جس سے ہم سیارے کے ارتقا کے ابتدائی مرحلے کو دیکھ سکتے ہیں۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں