سورج پرگزشتہ دو دہائیوں کا سب سے بڑا دھماکا ریکارڈ

سورج پرگزشتہ دو دہائیوں کا سب سے بڑا دھماکا ریکارڈ

کیپ کیناورل (اے پی) امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسانے سورج پرگزشتہ دودہائیوں میں ہونے والے سب سے بڑے دھماکے کی تصویر جاری کردی۔سورج کی یہ انتہائی طاقتورلپک دودن پہلے منگل کو پیداہوئی ہے ۔

ناساکی سولرڈائنامکس آبزرویٹری کی جاری کردہ تصویر میں دیکھاجاسکتا ہے کہ سورج کی دائیں سمت پر شدیدترین سنہری شعلے بلندہورہے ہیں۔قدرت کا یہ نظارہ ایسے وقت میں دکھائی دیا ہے جب چند روز قبل ہی سورج سے نکلنے والے شعلوں کی ایسی ہی تیز لپک کے نتیجے میں شمسی طوفان سے زمین کے گرد ‘‘ناردرن لائٹس’’کے دلفریب مناظردنیابھرمیں دیکھے گئے تھے ، تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس بار زمین کے متاثر ہونے کا امکان نہیں ہے ، کیونکہ تازہ ترین ‘‘سولرفلیئر’’سورج کے زمین سے دور گھومنے والے حصے پربھڑکاہے ۔یوایس نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن کے مطابق سورج پر2005کے بعد پیدا ہونے والا یہ سب سے طاقتور شعلہ تھا جس کی اسکیل پرشدتX8.7ریکارڈ ہوئی ہے ۔ اسپیس ویدر پریڈیکشن سینٹر کے برائن بروشر نے کہا کہ تقریباً ایک ہفتے سے سورج کے شعلوں اور کورونل پلازما کے بڑے پیمانے پر اخراج نے زمین اور مدار میں بجلی و مواصلات کے نظاموں میں خلل کا خطرہ پیداکررکھاہے ۔ ناسا نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پرآنے والے ‘‘جیو میگنیٹک طوفان’’کی وجہ سے اس کا ایک ماحولیاتی سیٹلائٹ خلائی موسم سے کم اونچائی کے باعث غیر متوقع طور پر گھومنے لگا اور ایک حفاظتی ہائبرنیشن میں چلا گیا جسے سیف موڈ کہا جاتا ہے ۔اس دوران بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پرسات خلابازوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ ایسے علاقوں میں رہیں جہاں تابکاری سے بچاؤممکن ہو۔ ناسا کے مطابق خلائی عملہ کسی بھی خطرے سے محفوظ رہا۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں