غزہ:اسرائیلی بمباری،اسماعیل ہنیہ کی بہن اور رشتہ داروں سمیت 32 شہید

غزہ:اسرائیلی  بمباری،اسماعیل  ہنیہ  کی  بہن  اور  رشتہ داروں  سمیت  32 شہید

جنیوا،غزہ(اے ایف پی)اسرائیل کے فلسطین پر تازہ حملوں میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی بہن اور 10رشتہ داروں سمیت 32فلسطینی شہید ہوگئے۔۔۔

دوسری طرف انکشاف ہواہے کہ فلسطین پر اسرائیلی حملوں میں روزانہ 10بچے ایک یادونوں ٹانگوں سے محروم  ہورہے ہیں ۔تٖفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کے فلسطین کے علاقوں پر گزشتہ 24گھنٹوں کے حملوں کے دوران 32مزید فلسطینی شہید ہو گئے ،اسرائیلی طیاروں نے منگل کے روز غزہ کا محاصرہ کر کے بمباری کی ، حماس کے قطر میں مقیم سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے گھرکوبھی نشانہ بنایاگیاجس سے ان کے خاندان کے 10 افراد بشمول ان کی بہن ہلاک ہو گئے ۔اسرائیلی فوج نے صبح سویرے ہونے والے حملے کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی، جس کے بارے میں غزہ میں شہری دفاع کی ایجنسی نے کہا کہ شمالی الشطی پناہ گزین کیمپ میں خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا، جس سے کچھ لاشیں ملبے کے نیچے دب گئیں۔اسرائیلی فوج کا کہناہے کہ اس نے شام اور شمالی غزہ کے علاقے میں حماس کے کارندوں کو سکول کے احاطے کے اندرنشانہ بنایاجبکہ سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسماعیل ہنیہ کی بہن زہر ہنیہ سمیت حملے کے نتیجے میں 10 افرادشہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ ہنیہ نے اپریل میں ایک حملے میں تین بیٹے اور چار پوتے کھوئے تھے ۔

حماس کے سربراہ نے اس وقت کہا تھا کہ ان کے 60 کے قریب رشتہ دار غزہ جنگ میں مارے گئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے گزشتہ دیگر علاقوں میں بھی کارروائیاں کیں جس کے دوران 22فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ اب تک کل ہلاکتوں کی تعداد 37ہزار 658 ہوچکی ہے اور 86ہزار237افرادزخمی ہیں ۔ جنیوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یونائیٹڈ نیشنز ریلیف اینڈورکس ایجنسی (UNRWA)کے چیف فلپ لازارینی نے کہاکہ اوسطا10بچے روزانہ اسرائیلی حملوں میں ایک یا دونوں ٹانگیں گنوا دیتے ہیں جبکہ زخمی ہونیوالے بچوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے ،جس میں ہاتھ بازو اور جسم کے دیگر اعٖضا متاثر ہوتے ہیں ،10بچے روزانہ کا مطلب ہے کہ 260دن کے وحشیانہ حملوں میں 2000ہزار بچے اپنی ٹانگوں سے محروم ہوچکے ہیں ،ایسے متاثرہ بچوں کی جان بچانے کیلئے بغیر بے ہوش کئے بھی آپریشن کئے جارہے ہیں کیونکہ ادویات کی بھی بے حد کمی ہوچکی ہے ۔دوسری طرف تنظیم سیو دی چلڈرن انٹرنیشنل کاکہناہے کہ جنگ کے دوران اب تک 21ہزار بچوں کے لاپتہ ہونے کا اندازہ ہے ۔ فلپ لازارینی کاکہناتھاکہ ہمیں امدادی کارروائیوں میں بے حد مشکلات کا سامناہے ،مسلسل حملے خطرناک ہیں ،ہماری پاس اگست تک کیلئے فنڈنگ موجو دہے جبکہ رواں سال میں مزید 140ملین ڈالر درکار ہیں ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں