فلسطینی سر زمین پر اسرائیلی قبضہ غیر قانونی:عالمی عدالت:تل ابیب پر ڈرون حملہ

فلسطینی  سر زمین  پر  اسرائیلی  قبضہ  غیر قانونی:عالمی عدالت:تل ابیب  پر  ڈرون  حملہ

دی ہیگ،غزہ (اے ایف پی،رائٹرز)اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت نے کہا ہے کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا دہائیوں سے جاری قبضہ غیر قانونی ہے ، اسے جلد سے جلد ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔

گزشتہ روز عالمی عدالت کے صدر جج نواف سلام فلسطین پر اسرائیلی قبضے کی قانونی حیثیت سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے کہا مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی بستیوں کی تعمیر عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔فلسطینی  

علاقوں میں موجود قدرتی وسائل کی تلاش کی اسرائیلی پالیسی بھی عالمی قوانین کے خلاف اقدام ہے ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے ، غزہ اور مشرق بیت المقدس پر اسرائیل کا قبضہ ہے ، فلسطین کے یہ مقبوضہ علاقے ایک ہی خطے کا حصہ ہیں۔یہ اسرائیل اور فلسطین کا دو طرفہ مسئلہ نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے ۔عدالت نے کہا کہ ان کے پاس اپنی رائے دینے کیلئے مناسب ثبوت موجود ہیں ،عدالت کی رائے کا یہ مطلب نہیں کہ اس پر عملدرآمد بھی کیا جائے ۔آئی سی جے نے فیصلے میں کہا کہ سال 2005 میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کا انخلا ہوا، غزہ کی پٹی قانونی طور پر فلسطین کا حصہ ہے ۔ فلسطینی وزیر مملکت برائے امور خارجہ نے عدالتی فیصلے کے بعد کہا کہ یہ تاریخی اور قانونی طور پر فلسطین کے لیے ایک عظیم دن ہے ۔دوسری جانب تل ابیب میں امریکی سفارتخانے کے قریب ڈرون حملے میں ایک شخص ہلاک، متعدد زخمی ہو گئے ۔آئی ڈی ایف نے ڈرون حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ حزب اللہ کے سینئر کمانڈر پر ہونے والے حملے کا بدلہ ہے ۔ادھر میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یمن کے حوثیوں نے اسرائیل پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ۔دریں اثنا گزشتہ 24گھنٹوں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 50افراد شہید اور 100سے زائد زخمی ہو گئے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں