غزہ: 1امریکی 5 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں سرنگ سے برآمد، قیمت ادا کرنا پڑیگی: بائیڈن کی حماس کو دھمکی

غزہ: 1امریکی 5 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں سرنگ سے برآمد، قیمت ادا کرنا پڑیگی: بائیڈن کی حماس کو دھمکی

غزہ، تل ابیب(اے ایف پی ،رائٹرز)غزہ کے علاقے رفح میں سرنگ سے ایک امریکی سمیت 6 اسرائیلی مغویوں کی لاشیں برآمد ہو ئی ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے جن افراد کی لاشیں ملی ہیں ان میں 4 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں، امریکی شہری ہرش گولڈ برگ پولن کے خاندان کی جانب سے بھی اسکی لاش ملنے کی تصدیق کی گئی ہے۔

ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا تھا تمام افراد کی لاشیں ایک یا دو دن پرانی ہیں۔امریکی شہری کی لاش ملنے پر امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ گولڈ برگ امریکی شہری تھے ، لاش ملنے پر غمناک اور غصے میں ہوں، انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا حماس کے رہنما ان جرائم کی قیمت ادا کریں گے ۔امریکی نائب صدر کملاہیرس نے اپنے ردعمل میں کہا کہ امریکی خون حماس کے ہاتھوں پر ہے ۔ادھر حماس رہنما عزت الرشیق کا کہنا تھا جن یرغمالیوں کی لاشیں ملیں وہ اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک ہوئے ، ہم قیدیوں کی زندگیوں کا بائیڈن سے زیادہ خیال رکھتے ہیں ، حماس نے جنگ بندی تجاویز اور اقوام متحدہ کی قرارداد کو قبول کیا تھا مگر نیتن یاہو نے اسے مسترد کیا۔یرغمالیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار اسرائیل ہے ۔حماس کے ایک اور سینئر رہنما نے بتایا ہے کہ جن چھ یرغمالیوں کی لاشیں ملی ہیں ان کے نام اس فہرست میں شامل تھے جنہیں جنگ بندی کی صورت میں پہلے مرحلے پر رہا کیا جانا تھا۔مغویوں کی لاشیں ملنے پر اسرائیلی وزیراعظم کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے ، انہوں نے یرغمالیوں کے قتل کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا ہے ۔

نیتن یاہو نے کہا اسرائیل حماس کے رہنماؤں کا تعاقب جاری رکھے گا، باقی مغویوں کی رہائی کے معاہدے کیلئے پرعزم ہیں ،جنہو ں نے یرغمالیوں کو قتل کیا وہ معاہدہ نہیں چاہتے ۔ دوسری جانب لاپتا خاندانوں کے فورم نے غزہ سے اپنے رشتہ داروں کی لاشیں ملنے کا ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم کو قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیتن یاہو حکومت حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کردیتی تو آج یرغمالی زندہ ہوتے ۔یرغمالیوں کی لاشیں ملنے کے بعد اسرائیل میں وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں ہزاروں افراد حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے ۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور یرغمالیوں کو واپس لانے کیلئے غزہ جنگ بندی معاہدہ جلد از جلد کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادھر اسرائیلی اپوزیشن اور لاپتا خاندانوں کے فورم نے آج مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے ، اسرائیل کی طاقتور ٹریڈ یونین ہستدروت نے ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے ۔ٹریڈ یونین کے سربراہ کا کہنا ہے کہ میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ اب صرف ہماری ہی مداخلت ان لوگوں کو جھنجھوڑ سکتی ہے جنہیں جھنجھوڑے جانے کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہا کہ مغویوں کی رہائی کا معاہدہ سیاسی وجوہات کی بنا پر نہیں ہورہا اور یہ ناقابل قبول ہے ، اس وقت معاہدہ ہر چیز سے زیادہ ضروری ہے لیکن ہمیں معاہدے کی جگہ لاشیں مل رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا سب سے بڑا بن گوریون ایئرپورٹ بھی آج صبح 8 بجے سے بند ہوجائے گا۔دوسری جانب مکمل ہڑتال کے اعلان پر اسرائیلی وزیر خزانہ اسموترچ اپنے ہی عوام کو دھمکیاں دینے لگے ۔انہوں نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ جو شخص بھی ہڑتال پر جائے اسے تنخواہ نہ دی جائے ۔انہوں نے ٹریڈ یونین کے سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حماس سربراہ یحیی السنوار کا خواب پورا کررہے ہیں اسرائیلی مزدوروں کی نمائندگی کرنے کے بجائے وہ حماس کی نمائندگی کررہے ہیں۔دریں اثنا مغربی کنارے کی ایک شاہراہ پر فائرنگ سے تین اسرائیلی پولیس افسر ہلاک ہو گئے ۔حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔ایک اور کارروائی میں ایک صیہونی فوجی ہلاک ،کئی زخمی ہو گئے ۔ادھر غزہ میں والدین اسرائیلی بمباری کے خوف کے باوجود بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے ہیلتھ مراکز میں پہنچ گئے ۔غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری، 24 گھنٹوں میں 58 فلسطینی شہید ہو گئے ۔غزہ شہر میں بے گھر افراد کو پناہ دینے والے صفاد سکول پر اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ایک خاتون اور بچی سمیت گیارہ افراد شہید ،متعدد زخمی ہو گئے ۔وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں اب تک کم ازکم 40 ہزار 749 فلسطینی شہید، 94 ہزار 154 زخمی ہو چکے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں