خامنہ ای نے حملے سے کئی روز قبل حسن نصراللہ کوآگاہ کیا تھا
دبئی،بیروت(رائٹرز)خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے ایرانی ذرائع سے انکشاف کیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے حسن نصراللہ کو اسرائیلی منصوبے سےخبردار کیا تھا ۔۔
اور حملے سے کئی روزپہلے حسن نصراللہ کو لبنان سے جانے کا کہا تھا۔ایرانی ذرائع نے حسن نصراللہ کے قتل کی اسرائیلی سازش سے متعلق خبرایجنسی رائٹرز سے گفتگو کی۔ایرانی ذرائع کا کہنا تھا کہ پیجرزحملوں کے فوراً بعد خامنہ ای نے حزب اللہ سربراہ کو ایران آنے کا پیغام بھیجا تھا، خامنہ ای نے اسرائیلی ایجنٹوں کے حزب اللہ میں موجود ہونے کا بتایا تھا اور یہ بھی بتایا کہ اسرائیل حسن نصراللہ کے قتل کی سازش کررہا ہے ۔ایرانی ذرائع کے مطابق خامنہ ای کا پیغام کمانڈر پاسداران انقلاب بریگیڈیئر جنرل عباس نلفوروشان نے دو بار پہنچایاتھا،لیکن حسن نصر اللہ نے لبنان میں ہی رہنے پر اصرار کیا، اسرائیلی حملے کے وقت نلفوروشان زیرزمین بنکر میں دوسری بار پیغام پہنچانے گئے تھے ۔ ذرائع کے مطابق ایران اب اپنے سینئر حکام کے درمیان اسرائیلی ایجنٹوں کے خدشات پر پریشان ہے ، حزب اللہ اور ایرانی اسٹیبلشمنٹ میں عدم اعتماد کی فضا سے بھی ایران خامنہ ای کی حفاظت پرفکرمند ہے ۔لبنان میں تین ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ حزب اللہ نے اپنے درمیان اسرائیلی جاسوسوں کو پاک کرنے کے لیے ایک بڑی تحقیقات کا آغاز کیاہے ، پیجر دھماکوں کے بعد سینکڑوں افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق اسرائیلی حملوں کے خدشے کے پیش نظر حسن نصراللہ کے جنازے کا اہتمام عوامی سطح پر روک دیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق حزب اللہ نے نصر اللہ کا جانشین مقرر کرنے سے اب تک گریز کیا ہے کیونکہ اگر اسرائیل نئے سربراہ کو بھی فوراً قتل کر دے تو یہ تنظیم کیلئے خطرناک ہو سکتا ہے ۔
آگاہ کیا تھا