غزہ : اسرائیلی بمباری ، 100 سے زائد شہید : اسرائیل کیخلاف جنگ جاری رکھیں گے : سربراہ حزب اللہ
غزہ ،بیروت (اے ایف پی،رائٹرز)شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 100سے زائد افراد شہید ۔۔
متعدد زخمی ہو گئے ۔حملے میں کئی خواتین اور بچے بھی شہید ہوئے ۔ادھر حماس کے رہنما سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے بات چیت پر تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدہ اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا سے مشروط ہوگا۔سامی ابو زہری نے کہا جنگ بندی سے متعلق نئی تجاویز پر ثالثوں کو جواب دے دیا ۔وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں صیہونی حملوں میں ابتک کم ازکم 43ہزار 163فلسطینی شہید ،1لاکھ 1ہزار 5سو 10زخمی ہو چکے ۔دوسری جانب حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم نے اپنی پہلی تقریر میں کہا ہے کہ حزب اللہ کسی اور کی جنگ نہیں لڑ رہی ،ایران ہماری حمایت ضرور کرتا ہے لیکن بدلے میں کچھ نہیں مانگتا۔نعیم قاسم کا کہنا تھا ہم اپنی سرزمین پر جنگ لڑ رہے ہیں۔ کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ہم جنگ نہیں چاہتے ۔انہوں نے کہا کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ حسن نصراللہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے ،غزہ کی مدد کرتے رہیں گے ۔اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں کامیابی ہماری ہی ہوگی۔ ہم کئی دنوں، مہینوں اور سالوں تک مزاحمت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔علاوہ ازیں گزشتہ روز لبنان کی مشرقی وادی بیکا کے ایک قصبے پر اسرائیلی بمباری میں 25افراد شہید ،متعدد زخمی ہو گئے ۔اسرائیلی فوج نے بدھ کو کہا کہ اس نے جنوبی لبنان کے علاقے نباتیہ میں ایک حملے میں حزب اللہ کی ایلیٹ فورس کے نائب سربراہ مصطفی احمد کو شہید کر دیا ہے ۔علاوہ ازیں حزب اللہ نے تل ابیب کے جنوب مشرق میں تین فوجی ٹھکانوں پر راکٹ اور ڈرون داغے ہیں ۔علاوہ ازیں کئی جنگی محاذ کھولنے کے باعث اسرائیل کو فوجیوں کی شدید کمی کا سامنا ہے ۔اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق مسلسل جنگ کے باعث صیہونی فوجی تھک چکے ہیں ،اسرائیل اب نئی بھرتی کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے ۔