غزہ :اسرائیلی بمباری ،مزید 37شہید ،متعدد زخمی
غزہ،بیروت (اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 37افراد شہید ،متعدد زخمی ہو گئے ۔
غزہ میں محکمہ صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر البرش نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی افواج انسانی جسم تحلیل کرنے والے ممنوعہ ہتھیار استعمال کر رہی ہے جن سے لاشیں بخارات بن جاتی ہیں۔وزارت صحت کے مطابق 7اکتوبر2023سے جاری غزہ جنگ میں ابتک کم ازکم 44ہزار 466فلسطینی شہید،1لاکھ 5ہزار 358زخمی ہو چکے ۔ادھر گزشتہ روز حماس کے ایک وفد نے مصری انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل حسن اور دیگر حکام سے اسرائیلی جنگ اور جارحیت کو روکنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نائب نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے بعد غزہ میں دنیا میں سب سے زیادہ بچے کٹے ہوئے ہیں۔ بہت سے بچے اعضا کھو رہے ہیں اور بے ہوشی کے بغیر ان کی سرجری کی جا رہی ہے ۔لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر نے اسرائیل پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے ، انہوں نے کہا پیر کو اسرائیلی حملوں میں ایک شخص شہید اور دوسرا زخمی ہوا۔لبنان کی فوج نے کہا کہ مشرقی علاقے ہرمل میں اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک فوجی زخمی ہو گیا۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کا ایک فوجی گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں مارا گیا تھا، اس کے بعد سے اس کی لاش غزہ میں رکھی گئی ہے ۔ کیپٹن عمر میکسم نیوٹرا کی عمر 21 سال تھی۔ اس کی لاش ابھی بھی حماس کی تحویل میں ہے ۔