اسرائیل کا مقبوضہ گولان پر آبادی کو دوگنا کرنے کا منصوبہ
دمشق،یروشلم،انقرہ(اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی حکومت نے شام میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کی آبادی کو دوگنا کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی، ترقیاتی کاموں کیلئے 1کروڑ 10لاکھ ڈالر کی رقم بھی مختص کی گئی ہے۔
واضح رہے اسرائیل نے 1967 سے گولان کی پہاڑیوں کے بیشتر حصے پر قبضہ کر رکھا ہے ، اس علاقے کو صرف امریکا نے 1981 میں تسلیم کیا تھا۔سعودی عرب نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں آبادی دوگنا کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو شام میں تخریب کاری قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے ۔ ترک وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اگر نئی شامی انتظامیہ کی جانب سے درخواست کی جاتی ہے تو ترکیہ شامی فورسز کو عسکری تربیت دینے کیلئے تیار ہے ۔ترک وزیر داخلہ وزیر علی نے کہا بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد پانچ دنوں میں 7ہزار6سو سے زائد شامی تارکین ترکیہ کی سرحد عبور کر کے اپنے ملک چلے گئے ۔علاوہ ازیں قطر کے اعلیٰ سطح وفد نے گزشتہ روز دمشق کا دورہ کیا ،وفد نے نئی حکومت کو مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔ ادھر گرفتار شامی پائلٹ کو 43 سال بعدرہا ئی مل گئی ،پائلٹ راگید التاری کو 1982 میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب اس نے حماۃ پر بمباری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔بشارالاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد شامی پاؤنڈ کی قدر میں استحکا م آیا ہے ، دو دنوں میں کرنسی کی قدر میں 20 فیصد تک بہتری آئی ہے ۔نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل شام کے ساتھ تصادم میں دلچسپی نہیں رکھتا۔علاوہ ازیں کئی روز بعد شام بھر میں تعلیمی ادارے کھل گئے ،طلبا نے بشار الاسد حکومت کے خاتمے پر خوشی کا اظہار کیا۔ نئی حکومت کااختیار کردہ شامی پرچم سکولز کی عمارتوں پر لہرایا گیا ۔سیریئن آبزرویٹری کے مطابق اسرائیل نے اتوار کو شام میں فوجی تنصیبات اور ٹھکانوں پر 60 سے زائدحملے کئے۔