معاہدے کی خلاف ورزی:حماس نے یر غمالیوں کی رہائی روک دی:غزہ کی ملکیت لینے پر قائم ہوں:ٹرمپ

واشنگٹن(اے ایف پی )غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر حماس نے 15فروری کو اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی موخر کرنے کا اعلان کردیا۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کے شہریوں کی اپنے علاقوں کو واپسی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے ،تل ابیب امدادی سامان کے داخلے میں بھی رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے ۔ یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیر کا فیصلہ اسرائیل کو پابند کرنے کیلئے کیا گیا ہے ، بیان میں کہا گیا ٹرمپ کی جانب سے غزہ پٹی سے متعلق منصوبے پر دوبارہ عسکری مزاحمت زیر غور ہے ۔حماس کے اعلان کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے فوج کو غزہ میں کسی بھی ممکنہ صورتحال کیلئے اعلیٰ ترین سطح پر تیار رہنے کی ہدایت کردی ۔انہوں نے مغویوں کی رہائی میں تاخیر کو جنگ بندی معاہدے اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی مکمل خلاف ورزی قرار دیا۔یرغمالیوں کی رہائی موخر ہونے کی اطلاع پر تل ابیب میں سینکڑوں شہریوں نے شدید احتجاج کیا ۔عالمی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے غزہ منصوبے کے اعلان اور اسرائیل کی خلاف ورزیوں کے بعد اب غزہ جنگ بندی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا۔دوسری جانب ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ کہ وہ غزہ کی پٹی کو خریدنے اور اس کو ملکیت میں لینے کی بات پر کاربند ہیں۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ تعمیر نو کی کوششوں میں مدد کیلئے ساحلی پٹی کے کچھ حصے عرب ملکوں کو دے سکتے ہیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا میں غزہ کو مستقبل کی ترقی کے لیے اچھے مقام میں تبدیل کر دوں گا۔اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ فلسطینیوں کو قتل نہ کیا جائے ۔ فلسطینیوں کے امریکا میں داخل ہونے اور پناہ کا جائزہ لوں گا۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک بھی فلسطینیوں کا استقبال کریں گے ۔غزہ میں واپس جانے کے لیے اب کچھ نہیں رہا، یہ جگہ اب تباہی کا مقام ہے ۔ فلسطینیوں کو امریکی قبضے کے منصوبے کے تحت غزہ واپسی کا کوئی حق نہیں ہوگا،انہیں منصوبے کے تحت غزہ سے باہر رہنا ہو گا ، یہ رہنے کے قابل نہیں ۔