حماس نے عارضی جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز مسترد کردی

حماس نے عارضی جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز مسترد کردی

غزہ (اے ایف پی)حماس نے عارضی جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز مسترد کردی۔حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیا نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے اور اسرائیل میں قید فلسطینیوں کی رہائی کیلئے تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے پر تیار ہیں۔

انہوں نے جزوی جنگ بندی معاہدے کو مسترد کر تے ہوئے کہا کہ 18 ماہ سے جاری جنگ کو روکنے کیلئے جامع ڈیل کی جائے ۔یاد رہے اسرائیلی فوج نے 18 مارچ کو دوبارہ کارروائی شروع کرنے کے بعد سے غزہ میں فضائی بمباری اور زمینی کارروائیوں کو بڑھا دیا ہے ۔ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا پچھلامعاہدہ 19 جنوری کو شروع ہوا تھا لیکن دو ماہ بعد ختم ہو گیا۔ اسرائیل سیز فائر کے پہلے مرحلے کو بڑھانا چاہتا تھا جبکہ حماس کا اصرار تھا کہ دوسرے مرحلے کیلئے مذاکرات کئے جائیں ۔دوسری جانب غزہ کے علاقے خان یونس کے مشرق میں اسرائیلی حملوں میں بنی سہیلہ خاندان کے 10 افراد سمیت مزید 24 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ۔شہری دفاع کے اہلکار نے بتایا ہے کہ ایک اور حملے میں تال الزعتر میں 2 مکانات نشانہ بنے جہاں شہری دفاع کے عملے نے 5 شہدا اور متعدد زخمیوں کو ریسکیو کیا ۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ یمن سے داغے گئے ایک میزائل کو تباہ کر دیا ہے ۔لبنان کا کہنا ہے جمعہ کو اسرائیلی حملے میں دو افراد شہید اور کئی زخمی ہو گئے ۔حزب اللہ کے سربراہ نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک کبھی غیر مسلح نہیں ہو گی ۔ ہمیں تخفیف اسلحہ کے خیال کو ڈکشنری سے ختم کر دینا چاہیے ۔ اسرائیلی فوج کے انخلا تک اپنے ہتھیار لبنانی فوج کو منتقل نہیں کریں گے ۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں