بھارت پاکستان میں خفیہ کارروائیاں بڑھا سکتا ہے : اکانومسٹ

واشنگٹن (مانیٹرنگ رپورٹ )بھارت میں اس وقت مختلف سطحوں پر یہ غور کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کے خلاف کس نوعیت کے اقدامات کیے جائیں۔
جریدے اکانومسٹ کے انٹیلی جنس یونٹ کے مطابق فوجی کارروائی کا امکان موجود ہے ، لیکن یہ شاید محدود پیمانے پر صرف شدت پسندوں کے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں کی جائے ۔ مقصد یہ ہوگا کہ مکمل جنگ نہ ہو، مگر پاکستان کو سخت پیغام دیا جائے ۔اس کے ساتھ ساتھ بھارت پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی حکمت عملی بھی اختیار کر سکتا ہے ، جس میں سفارتی دباؤ، اقتصادی دباؤ، اور عالمی اتحادیوں، خصوصاً امریکا، کے ساتھ مضبوط تعلقات کو استعمال کرنا شامل ہے ۔ایسا بھی کہا جا رہا ہے کہ بھارت پاکستان کے اندر خفیہ کارروائیوں میں اضافہ کر سکتا ہے ۔ کچھ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ 2021 سے بھارت مبینہ طور پر شدت پسند رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا ہے ۔یہ کارروائیاں خفیہ طور پر ان افراد کو نشانہ بنانے کی کوشش ہو سکتی ہیں جنہیں بھارت اپنی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے ۔ امریکا کا پاکستان پر اثر و رسوخ کم ہو گیا ہے ، جبکہ 2019 میں واشنگٹن نے دونوں ممالک کو جنگ سے روکنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا ہے ، جو دہائیوں سے ایک حساس توازن قائم رکھے ہوئے تھا۔پاکستان نے لائن آف کنٹرول سے متعلق شملہ معاہدے سے پیچھے ہٹنے کی دھمکی دی ہے ۔اگر یہ معاہدے ختم ہوتے ہیں، تو کشمیر کے متنازعہ علاقے میں دوبارہ بڑی لڑائی کا امکان بڑھ جاتا ہے ، اور اس بار بحران 2019 کی طرح جلد ختم ہونا مشکل ہو سکتا ہے ۔