ساتھ دیں:خامنہ ای کا پوٹن کو خط،ایرانی عوام کی مدد کی کوشش کرینگے:روسی صدر

ماسکو ،تہران (اے ایف پی ،مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوزایجنسیاں)ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے روس کے صدر ولادی میر پوٹن کو خط لکھ کر مزید مدداور حمایت کا مطالبہ کردیا۔
جبکہ روسی صدر نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ ماسکومیں ہونیوالی ملاقات میں ایران پر امریکی حملوں کو بلا اشتعال اور غیر منصفانہ قراردیتے ہوئے کہاکہ روس ایرانی عوام کی مدد کیلئے کوششیں کر رہا ہے ۔روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے درمیان گزشتہ روز ماسکو میں ملاقات ہوئی جس میں ایرانی وزیرخارجہ نے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا خط پوٹن کو پہنچایا ۔پوٹن نے کہا کہ ایران کے خلاف جارحیت بے بنیاد ہے ، ایرانی عوام کی مدد کی کوشش کریں گے ،یہ ملاقات موجودہ صورتحال سے نکلنے کا موقع فراہم کرے گی۔ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے وزیر خارجہ عباس عراقچی کو پیر کے روز ماسکو بھیجا تاکہ وہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے امریکا کی جانب سے ایران کے خلاف کئے گئے سب سے بڑے فوجی حملے کے بعد مزید مدد طلب کرسکیں۔ عباس عراقچی کا ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہناتھاکہ میٹنگ بہت اچھی تھی اور اس معاملے پر روس کا موقف مضبوط رہا۔تہران چاہتا ہے کہ روس اسرائیل اور امریکا کے خلاف ایران کی زیادہ کھل کر حمایت کرے ۔ روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا کہ پوٹن اور عراقچی ملاقات کی تفصیلات کا افشا کرنا غیر ذمہ دارانہ ہوگا ۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ ایران پر حملے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو متاثر نہیں کریں گے ۔ روس اور ایران تعلقات کی ایک آزاد ماہر ، نکیتا سمگین نے کہا کہ ممکن ہے کہ عراقچی نے ایرانی قیادت کی جانب سے فوجی امداد کی درخواست کی ہو۔