ایران :جنگ میں شہید ہونیوالے کمانڈرزسائنسدانوں کی نماز جنازہ ادا

ایران :جنگ میں شہید ہونیوالے  کمانڈرزسائنسدانوں کی نماز جنازہ ادا

تہران(اے ایف پی)اسرائیلی حملوں میں شہید ہونیوالے ایران کیاعلیٰ عسکری کمانڈرز اور سائنسدانوں کی نماز جنازہ تہران میں ادا کر دی گئی۔ایران کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر 60 سے زائد اعلیٰ فوجی حکام اور سائنس دان شہید ہوئے تھے ۔

نماز جنازہ میں حکومتی اہلکار، عسکری قیادت اور ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔شہدا کی میتوں کو قومی پرچم میں لپیٹا گیا، ایرانی پرچم تھامے عوام نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سرکاری ٹیلی ویژن نے ہزاروں سیاہ پوش سوگواروں کی فوٹیج نشر کی جو امریکا مردہ باد اور مرگ بر اسرائیل کے نعرے لگا رہے تھے ،انہوں نے شہدا کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں۔صدر مسعود پز شکیان اور خامنہ ای کے سینئر مشیر ریئر ایڈمرل علی شمخانی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔واضح رہے اسرائیل اور ایران کی 12 روزہ جنگ کے دوران شہید ہونے والوں میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے میجر جنرل محمد باقری اور جوہری سائنسدان محمد مہدی تہرانچی بھی شامل تھے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ایران کے 17 سائنسدان شہید ہوئے ہیں جبکہ متعدد اعلیٰ کمانڈرز کو بھی اسرائیل نے نشانہ بنایا ہے ۔ اسرائیل نے 13 جون کو ایران پر جب پہلی بار حملہ کیا تھا تو اس نے خصوصی طور پر جوہری سائنسدانوں اور ایرانی فوج کی لیڈرشپ کو نشانہ بنایا تھا۔ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ان کے ہم وطنوں نے اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران اپنا خون دیا لیکن غیرت نہیں دی ، عراقچی نے انسٹاگرام پر کہا ایرانیوں نے خون دیا، زمین نہیں، اپنے پیاروں کو دیا، عزت نہیں، انہوں نے ہزار ٹن بموں کی بارش برداشت کی، لیکن ہتھیار نہیں ڈالے ۔عباس عراقچی نے کہا اگر صدر ٹرمپ ڈیل کے خواہشمند ہیں تو انہیں ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کیلئے توہین آمیز اور ناقابل قبول لہجے کو ایک طرف رکھنا چاہیے ،وزیر خارجہ نے کہا کہ عظیم اور طاقتور ایرانی عوام نے دنیا کو دکھایا کہ اسرائیلی حکومت کے پاس ہمارے میزائلوں سے بچنے کے لیے ’’ڈیڈی‘‘ کے پاس بھاگنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے ۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں