خامنہ ای کو اب بھی خطرہ ،محرم تقریب میں عدم شرکت
تہران(دنیا مانیٹرنگ)ایران میں محرم کے سلسلے میں ہونے والی ایک اعلیٰ سطح کی تقریب میں ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کی ۔۔
موجودگی کے بغیر ان کی رہائش گاہ امام خمینی حسینیہ میں منعقد ہوئی۔ یہ تقریب ہر سال سپریم لیڈر کی موجودگی میں منعقد ہوتی تھی۔ خامنہ ای اسرائیل اور ایران جنگ کے آغاز کے بعد سے تقریباً 22 دن سے روپوش ہیں اور معمول کے برعکس انھوں نے ہلاک ہونے والے اعلیٰ ترین فوجی کمانڈرزکے جنازوں میں بھی شرکت نہیں کی۔ایران کے سرکاری میڈیا نے خامنہ ای کی غیر موجودگی کا ذکر نہیں کیا ہے اور جس طرح سے ملکی میڈیا میں خبریں شائع ہوئی ہیں اس سے ان کی غیر موجودگی کو معمول پر لانے کی کوشش کی عکاسی ہوتی ہے ۔لبنان میں ایران کے ثقافتی مشیر اور آیت اللہ خامنہ ای کے قریبی ساتھی کامل باقر زادہ نے تقریب میں ایران کے رہبر اعلیٰ کی غیر موجودگی کو تحفظ پسندانہ نظریہ کی پاسداری قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا اس تقریب سے غیر حاضری کوئی نادر واقعہ نہیں ہے ، درحقیقت یہ ان کے معمول کے کردار اور روایت سے وابستگی ہے ، جو اپنے ذاتی مفادات پر محافظ ٹیم کی ماہرانہ رائے کو ترجیح دینا ہے ۔واضح رہے 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر حملے شروع کیے جو 12 دن تک جاری رہے جس کے بعد جنگ بندی ہو گئی لیکن خامنہ ای کا عوام کے سامنے نہ آنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ان کی زندگی اب بھی خوف میں گزر رہی ہے ۔اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اسرائیل کے چینل 13 کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم خامنہ ای کو ختم کرنا چاہتے تھے ، لیکن ایسا کرنے کا آپریشنل موقع پیدا نہیں ہوا۔