روس کی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے پر افغان عوام کی رائے تقسیم
کابل (اے ایف پی)روس کی جانب سے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیے جانے کے بعد افغان عوام میں ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے ۔ کچھ افراد اسے معاشی بہتری کی امید کے طور پر دیکھ رہے ہی۔۔۔
جب کہ دیگر اس کے عملی اثرات پر شکوک کا اظہار کر رہے ۔روسی حکومت نے جمعرات کو طالبان کو باقاعدہ تسلیم کیا، جس سے وہ طالبان کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا ۔کابل کے رہائشی گل محمدنے کہااگر دنیا افغانستان کو تسلیم کرے تو ہم خوش ہوں گے ۔ اس وقت ہمیں معمولی سی بھی مثبت تبدیلی بڑی لگتی ہے ،ریٹائرڈ پائلٹ جمال الدین سیار نے پیشگوئی کی کہ اب تجارت اور معاشی خوشحالی کو فروغ ملے گا۔ان کا کہنا تھا مشرقی اور مغربی دونوں ممالک کو طالبان حکومت کو تسلیم کرنا چاہیے اور اسلامی امارت کے خلاف پروپیگنڈا بند کرنا چاہیے ۔طالبان حکام اس پیش رفت کو ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار دے رہے ہیں، تاہم عالمی برادری کی جانب سے مکمل تسلیم کیے جانے کے امکانات اب بھی غیر یقینی ہیں۔