شیخ حسینہ نے طلبہ پرگولی چلانے کاحکم دیا،لیک آڈیوکی تصدیق
ڈھاکا(اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک)بنگلہ دیش میں پچھلے سال طلبہ احتجاج پر خونریز کریک ڈاؤن کی منظوری اس وقت کی وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد نے دی تھی۔۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے تحقیقاتی یونٹ بی بی سی آئی کی تصدیق شدہ آڈیو کال میں یہ بات سامنے آئی، یہ آڈیو مارچ میں لیک ہوئی تھی۔ آڈیو میں شیخ حسینہ نے سکیورٹی فورسز کو طلبہ کے خلاف مہلک ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دی اور کہا کہ وہ جہاں بھی نظر آئیں انہیں وہیں گولی مار دی جائے ۔یاد رہے کہ شیخ حسینہ کے خلاف بنگلہ دیش میں انسانیت کے خلاف جرائم کی خصوصی عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے اور استغاثہ اس آڈیو ریکارڈنگ کو اہم ثبوت کے طور پر پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ بی بی سی آئی کے مطابق آڈیو فرانزک میں کسی قسم کی ایڈیٹنگ یا چھیڑ چھاڑ کے شواہد نہیں ملے ۔بی بی سی آئی نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی فون کال آڈیو کی تصدیق کی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ گزشتہ سال بنگلہ دیش میں طلبہ کی سربراہی میں حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کرنے کا حکم انہوں نے ہی دیا تھا۔یہ احتجاجی مظاہرے سول سروس میں 1971 کی جنگ میں لڑنے والوں کے رشتہ داروں کو کوٹہ دئیے جانے کے خلاف شروع ہوئے تھے اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک ایسی تحریک میں بدل گئے جس کے نتیجے میں شیخ حسینہ کی حکومت گر گئی اورانہیں انڈیا میں پناہ لیناپڑی ۔