بنگلہ دیش:سابق آئی جی کا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا اعتراف
ڈھاکہ (اے ایف پی)بنگلہ دیش کے سابق انسپکٹر جنرل پولیس چودھری عبداللہ مامون نے گزشتہ سال طلبا احتجاج میں کریک ڈاؤن کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے جرم کا اعتراف کر لیا ۔۔
جبکہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور ان کے وزیرداخلہ اسد الزماں خان کمال پر بھی باضابطہ فرد جرم عائد کر دی گئی ۔پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے بتایا کہ مامون نے عدالت کی معاونت پر آمادگی ظاہر کی ہے اور وہ تمام معلومات فراہم کریں گے جو ان کے علم میں ہیں۔ عدالت نے ان کی حفاظت کے لیے علیحدہ رہائش کی اجازت دے دی ہے ۔عدالت نے شیخ حسینہ اور اسد الزماں خان کمال کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی ۔ دونوں پر قتل عام میں معاونت، سازش، اکسانا اور بد امنی کی روک تھام میں ناکامی جیسے الزامات ہیں۔یاد رہے شیخ حسینہ نے 15 سال حکومت کی، گزشتہ سال اگست میں طلبا کے مظاہروں کے بعد بھارت فرار ہو گئی تھیں اور واپسی کے عدالتی حکم کو نظر انداز کر رہی ہیں۔ ان کے خلاف مقدمہ یکم جون سے غیر حاضری میں جاری ہے ۔وہ پہلے ہی توہین عدالت کے ایک مقدمے میں چھ ماہ کی سزا پا چکی ، جبکہ سابق وزیرداخلہ کمال بھی بھارت میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔