شام:فرقہ وارنہ فسادات،جھڑپیں،100افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی

شام:فرقہ وارنہ فسادات،جھڑپیں،100افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی

دمشق (اے ایف پی)جنوبی شام کے صوبہ سویدا میں سنی بدو قبائل اور دروز جنگجوؤں کے درمیان شدید لڑائی کے دوران کم از کم 100 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے ۔

ہلاک ہونے والوں میں 60 دروز، 4 عام شہری، 18 بدو جنگجو اور فوجی وردی میں 7 نامعلوم افراد شامل ہیں ،یہ جھڑپیں پیر کو دوسرے روز بھی جاری رہیں، جس کے نتیجے میں کئی دیہات کو گولہ باری کا سامنا کرنا پڑا ۔دوسری جانب اسرائیل نے کہا اس نے سویدا شہر میں کئی ٹینکوں کو نشانہ بنایا ہے ، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ اسرائیل نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ وہ دروز کمیونٹی کے تحفظ کے لیے شام میں مداخلت کرے گا،ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا یہ کارروائی شامی حکومت کیلئے وارننگ ہے ۔ جھڑپیں اتوار کو اس وقت شروع ہوئیں جب بدو مسلح افراد نے دمشق جانے والے شاہراہ پر ایک دروز سبزی فروش کو اغوا کر لیا، جس کے جواب میں انتقامی طور پر اغوا کی وارداتیں ہوئیں۔ اگرچہ بعد میں یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا،شامی میڈیا کے مطابق سویدا شہر کے قریب گولہ باری کی آوازیں سنائی دیں اور سڑکیں سنسان ہو گئیں ۔ وزارت دفاع نے کہا کہ 14سکیو رٹی اہلکار بھی لڑائی کے دوران ہلاک ہو گئے ۔سویدا کے دروز روحانی رہنماؤں نے امن کی اپیل کی ہے اور دمشق سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا، دروز روحانی پیشوا شیخ حکمت الہجری نے صوبے میں سکیورٹی فورسز کے داخلے کی مخالفت کی اور بین الاقوامی تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔ شامی فوج اور وزارت داخلہ نے فوجیوں کی تعیناتی، شہریوں کے لیے محفوظ راہداریوں اور لڑائی کو جلد اور فیصلہ کن طریقے سے ختم کرنے کے عہد کا اعلان کیا ہے ۔دروز مسلح گروہ ’مین آف ڈگنٹی‘ کے ترجمان باسم فخر کے مطابق شامی حکام اور دروز نمائندوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں