غزہ :کیتھولک چرچ پر اسرائیلی حملہ، 3افراد ہلاک،10زخمی

غزہ :کیتھولک چرچ پر اسرائیلی حملہ، 3افراد ہلاک،10زخمی

غزہ (اے ایف پی)اسرائیلی فوج کے حملے میں غزہ کا واحد کیتھولک چرچ نشانہ بن گیا، جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور۔۔

 دس زخمی ہو گئے ، مقامی پادری فادر  گیبریل رومانلی بھی زخمیوں میں شامل ہے ۔ حملہ جمعرات کی صبح ہوا جب ایک اسرائیلی ٹینک کا شیل چرچ پر آ گرا۔پوپ لیو چہار دہم نے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔اٹلی کی وزیر اعظم جورجیا میلونی نے اسرائیلی حملے کو نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے شہریوں پر ہونے والے تشدد کی مذمت کی۔فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہاغزہ میں چرچ آف دی ہولی فیملی پر ناقابل قبول حملہ کیا گیا جو تاریخی طور پر فرانس کے تحفظ میں ہے ۔ ان کا اشارہ 16ویں صدی کے اُس معاہدے کی طرف تھا جس کے تحت فرانس کو مقدس سرزمین میں کیتھولک مسیحیوں کی سرپرستی حاصل ہے ۔غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق جمعرات کو مختلف اسرائیلی حملوں میں کم از کم 22 فلسطینی شہید ہو گئے ۔ادھر جنوب لبنان میں الگ الگ اسرائیلی حملوں میں دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے ۔سلوانیہ نے اسرائیلی نیشنل سکیورٹی کے وزیر ایتمار بن گویر اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر یورپی یونین میں پہلی بار کسی اسرائیلی وزیر پر داخلے پر پابندی عائد کر دی۔سلوانیہ حکومت کے مطابق دونوں وزیروں نے فلسطینیوں کے خلاف انتہائی تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اکسانے والے نسل کش بیانات دئیے ۔سلوانیہ کی وزیر خارجہ تانیا فایون نے کہایہ یورپی یونین میں اس نوعیت کا پہلا اقدام ہے ۔قبل ازیں جون میں آسٹریلیا، کینیڈا، برطانیہ، نیوزی لینڈ اور ناروے نے بھی ان دونوں وزیروں پر پابندیاں لگائی تھیں۔یمنی حوثی باغیوں نے اسرائیل کے مرکزی شہری ہوائی اڈے بین گوریون پر میزائل داغنے کا دعویٰ کیا ہے ،حوثی فوجی ترجمان یحیی سریع نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ذوالفقار بیلسٹک میزائل اور ڈرون کے ذریعے تل ابیب کے قریب اہم ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں