شام:جنگ بندی کے باوجود جھڑپیں ، ابتک940افراد ہلاک

شام:جنگ بندی کے باوجود جھڑپیں ، ابتک940افراد ہلاک

سویڈا (اے ایف پی)شام کے دروز اکثریتی صوبے سویدا میں گزشتہ ہفتے کے بعد سے جاری شدید لڑائی میں ہلاکتوں کی تعداد 940 ہو گئی ہے ، حالانکہ فریقین نے جنگ بندی کا اعلان کر رکھا ہے ۔

مرنے والوں میں 326دروز جنگجو، 262دروز شہری، 312 سرکاری سکیورٹی اہلکار اور 21 سنی بدو شامل ہیں۔ آبزرویٹری کے مطابق 182 دروز شہری فوجی اہلکاروں اور 3 سنی بدو دروز جنگجوؤں کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل ہوئے ، جبکہ اسرائیلی حملوں میں 15 شامی فوجی بھی مارے گئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کو جنگ بندی کے اعلان کے باوجود جھڑپیں جاری رہیں، جہاں بدو اور عرب قبائلی جنگجوؤں نے دروز برادری کے گھروں کو نذر آتش کیا۔ متعدد مکانات، گاڑیاں اور دکانیں لوٹنے کے بعد جلائی گئیں، جبکہ مسلح افراد گلیوں میں فائرنگ کرتے رہے ۔شامی عبوری صدر احمد الشرع نے ہفتے کی صبح فوری جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، لیکن شامی حکومت کی حمایت یافتہ قبائلی فورسز نے مغربی سویڈا میں کارروائیاں جاری رکھیں۔کچھ جنگجوؤں نے دروز بزرگوں کی مونچھیں کاٹیں جو ان کی برادری کے لیے شدید توہین کا باعث ہے ۔ شامی صدر احمد کے دفتر نے اعلان کیا کہ امریکی ثالثی سے طے پانے والے معاہدے کے تحت سویدا میں فوری جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے ، وزارت داخلہ کے دستے دروز اکثریتی صوبے میں تعینات ہو گئے ہیں۔ وسطی لندن میں درجنوں شامی افراد نے سویدا میں دروز اقلیت کے خلاف جاری خونریزی کے خلاف احتجاج کیا۔ 80 کے قریب مظاہرین نے خدا دروز کی حفاظت کرے کے نعرے لگائے اور انسانی راہداری کھولنے کا مطالبہ کیا۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں