مجھے بھی نہیں پتا افزودہ یورینیم کہاں ہے ؟ایرانی وزیر خارجہ
تہران(اے ایف پی،دنیا مانیٹرنگ )ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ انہیں بھی نہیں پتا کہ ایرانی جوہری تنصیبات سے ہٹایا گیا افزودہ یورینیم کہاں رکھا گیا ہے ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران اب بھی یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ اور ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ایرانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ حملوں سے قبل ہی افزودہ یورینیم کو ان پلانٹس سے ہٹا دیا گیا تھا۔ایک انٹرویو میں عراقچی کا کہنا تھا کہ عمارتیں دوبارہ بنائی جا سکتی ہیں، گاڑیاں تبدیل کی جا سکتی ہیں کیونکہ ہمارے پاس ٹیکنالوجی موجود ہے ۔دوسری جانب ایرانی مسلح افواج کے سربراہ امیر حاتمی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے ایران کو لاحق عسکری خطرہ تاحال باقی ہے اور وہ ابھی ختم نہیں ہوا۔امیر حاتمی نے کہا کہ ایرانی میزائل اور ڈرونز پاور پوری طرح مستعد اور کسی بھی آپریشن کیلئے تیار ہے ۔
علاوہ ازیں ایرانی پارلیمنٹ کی اقتصادی کمیشن نے ملک کی گرتی ہوئی کرنسی کو مستحکم کرنے اور مالی لین دین کو آسان بنانے کیلئے ’ریال‘ سے چار صفر ختم کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔کمیشن کے چیئرمین شمس الدین حسینی نے بتایا ایک نیا ریال موجودہ 10ہزارریال کے برابر ہوگا ، اسے 100 ’غیران‘ میں تقسیم کیا جائے گا۔ اتوار کو غیر سرکاری مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں ریال 9لاکھ20ہزار کے قریب تھا۔واضح رہے عملی طور پر ایرانی عوام روزمرہ کے لین دین میں’ تومان‘ استعمال کرتے ہیں جو 10 ریال کے برابر ہوتا ہے ۔ ایران کی اعلیٰ سلامتی کونسل نے نئی قومی دفاعی کونسل کے قیام کی منظوری دے دی ۔ کونسل کی صدارت صدر کریں گے ،جس میں اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور وزرا شامل ہوں گے ۔ کونسل کا کام دفاعی حکمت عملیوں کا جائزہ لینا اور ایران کی مسلح افواج کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہوگا۔ یہ اقدام اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے بعد ملک کی سکیورٹی نظام میں تبدیلیوں کے سلسلے میں کیا گیا ۔