انڈونیشیا:ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر بدترین ہنگامے،پارلیمنٹ کا گھیراؤ

انڈونیشیا:ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر بدترین ہنگامے،پارلیمنٹ کا گھیراؤ

جکارتہ (اے ایف پی ،مانیٹرنگ ڈیسک) انڈونیشیا میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے خلاف عوام مشتعل ہوگئے اور پارلیمنٹ ہاؤس کا گھیراؤ کر لیا،کئی افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔۔۔

 بدترین ہنگامے کے دوران ایک موٹرسائیکل سوار گاڑی کی ٹکر لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشیا میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں اشتعال پایا جاتا ہے ،گزشتہ روز دارالحکومت جکارتہ میں لوگ احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے ، ہزاروں مظاہرین مارچ کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور ایوان نمائندگان کا گھیراؤ کر لیا۔مظاہرے میں انڈونیشیا میں فعال تنظیمیں یونیورسٹی آف اندرا پراستا، انڈونیشین مسلم سٹوڈنٹس یونین اور سٹوڈنٹ ایگزیکٹو باڈی کے کارکنوں کی بڑی تعداد شامل تھی ، احتجاج میں شامل نوجوانوں میں سے اکثریت نے سیاہ لباس پہن رکھے تھے ۔مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہونے کیلئے ایک رکاوٹ کو توڑنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں پیچھے دھکیلنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور واٹر کینن فائر کئے ۔پولیس کی شیلنگ کے جواب میں مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا، جس کے بعد پولیس نے پیش قدمی کرتے ہوئے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور کئی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا میں مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے جب کہ ارکان پارلیمنٹ اپنی تنخواہیں میں اضافہ کر رہے ہیں، ایسا کرنا عوام پر ظلم اور ناانصافی ہے ۔دوسری طرف جمعرات کو ہونیوالے احتجاج کے دوران ایک موٹرسائیکل سوار شخص کو ایک گاڑی نے کچل کر مارڈالا تھا ،انڈونیشین صدر پرابوو سوبیانتو نے گزشتہ روز روزاعلان کیاکہ موٹر سائیکل سوار عفان کرنیاوان کی موت کی تحقیقات کرائی جائیں گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی ۔اس یقین دہانی کے باوجود گزشتہ روز جکارتہ میں بڑی تعداد میں عوام نے احتجاج کیا ۔مظاہرین پر پولیس کے ردعمل کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز کے بعد سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں