صاف ہوا کا عالمی دن
آج دنیا بھر میں صاف ہوا کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد کرۂ ارض کے باسیوں کو بڑھتی فضائی آلودگی اور اس کے تدارک کی طرف متوجہ کرنا ہے تاکہ انسانوں سمیت دیگر جانداروں کو سانس لینے کیلئے صاف ہوا میسر آ سکے۔ پاکستان کیلئے یہ دن اس لیے بھی خصوصی اہمیت کا حامل ہونا چاہیے کہ ہمارے ہاں فضائی آلودگی تشویشناک حد تک بڑھ چکی ہے‘لاہور اور کراچی سمیت ملک کے بڑے شہر فضائی آلودگی کے حوالے سے دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار ہوتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود نہ تو حکومتی اور نہ ہی عوامی سطح پر فضائی آلودگی میں کمی کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ فضائی آلودگی کے سبب ہر سال موسم سرما کے آغاز پر ملک کے میدانی اضلاع زہریلی سموگ کی زد میں آ جاتے ہیں۔ یہ سلسلہ تقریباً ایک دہائی سے جاری ہے اور ہر گزرتے برس کے ساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ حکومتی سطح پر اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے چند اقدامات تو کیے جا رہے ہیں لیکن یہ مسئلہ جس قدر سنگین صورت اختیار کر چکا ہے‘ اسکے پیشِ نظر یہ مستقل اور ہمہ گیر حل کا متقاضی ہے۔ عارضی اور ناپائیدار اقدامات کے سبب ہی سموگ کا مسئلہ اب دوبارہ سر اٹھا رہا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ وفاقی‘ صوبائی اور ضلعی‘ ہر سطح کی انتظامیہ یہ عزم کرے کہ روز افزوں ٹریفک اور صنعتی شعبے میں ناقص ایندھن کے استعمال سمیت فضائی آلودگی کا سبب بننے والے تمام عوامل کا تدارک بہرطور یقینی بنایا جائے گا اور کثرت سے درخت لگا کر ماحول کو صاف اور صحت بخش بنایا جائے گا۔