خوشی کا درجہ
آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ ورلڈ ہیپی نیس انڈیکس 2025ء کے مطابق پاکستان کا خوشی کا درجہ جنوبی ایشیا کے اکثر ممالک سے زیادہ ہے۔دنیا کے 147ممالک کی اس فہرست میں پاکستان کو 109واں نمبر دیا گیا ہے جبکہ بھارت 118ویں‘ سری لنکا 133ویں اور بنگلہ دیش 134ویں نمبر پر ہے۔ یہ رپورٹ اس لحاظ سے باعثِ فخرہے کہ معاشی مشکلات‘ سیاسی عدم استحکام‘ سماجی چیلنجز اور دہشت گردی کے خدشات کے باوجود پاکستانی عوام ان ممالک کے شہریوں سے زیادہ خوش ہیں جنہیں بظاہر معاشی طور پر آسودہ یا محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ ہیپی نیس انڈیکس میں دنیا بھر کے ممالک کی عوامی خوشی‘ معیارِ زندگی‘ ذہنی سکون‘ خاندانی نظام اور فلاحی عوامل کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔ پاکستان کی موجودہ درجہ بندی اس حقیقت کی غماز ہے کہ یہاں عوامی فلاح و بہبود‘ سماجی تعاون اور روایتی خاندانی نظام آج بھی مضبوط بنیادوں پر قائم ہے۔ اگرچہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی پوزیشن تسلی بخش ہے لیکن اس میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ مہنگائی‘ بیروزگاری اور بنیادی سہولیات کی کمی جیسے عوامل عوامی خوشی میں کمی کا سبب بنتے ہیں۔ اس لیے حکومت کی اولین ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ معاشی استحکام کی کوششوں کے ساتھ ساتھ عوام کو ذہنی سکون اور طمانیت کے مواقع بہم پہنچائے۔تعلیم اور صحت کے شعبے میں معیاری سہولیات کی فراہمی‘ انصاف اور سماجی تحفظ بھی خوشحال معاشرے کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔