اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

علاقائی تجارتی خسارہ

رواں مالی سال کے آٹھ ماہ کے دوران نو علاقائی ممالک کیساتھ تجارتی خسارے میں 37فیصد اضافہ ہواہے۔ خسارے کی بڑی وجہ چین اور بھارت کو برآمدات میں کمی اور وہاں سے درآمدات میں اضافہ ہے۔ آٹھ ماہ میں چین کو محض ایک ارب 69کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئیں جبکہ اس دوران چین سے دس ارب 18کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کی اشیا درآمد کی گئیں۔ اسی طرح اس مدت میں بھارت کو صرف چار لاکھ 10ہزار ڈالر کی برآمدات کی گئیں جبکہ بھارت سے درآمدات کا  حجم 15 کروڑ 70لاکھ ڈالر سے زائد رہا۔ اگرچہ ان آٹھ ماہ میں پاکستان کی افغانستان‘ بنگلہ دیش اور سری لنکا کو برآمدات میں اضافہ بھی ریکارڈ ہوا لیکن اس میں مزید اضافے کی ضرورت اور گنجائش موجود ہے۔ رواں مالی سال کے ابتدائی آٹھ ماہ میں افغانستان کو پاکستان کی برآمدات 84 فیصد اضافے کے ساتھ 50 کروڑ 92 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 32 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھیں جبکہ درآمدات ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر سے زائد رہیں۔ اگر افغانستان کے ساتھ آزادانہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے تو علاقائی ممالک میں افغانستان پاکستان کیلئے سب سے بڑی برآمدی منڈی ثابت ہو سکتا ہے۔ علاقائی ممالک کو برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں توانائی کی بلند لاگت‘ پیداواری اخراجات‘ غیر موثر تجارتی پالیسی اور علاقائی تجارتی معاہدوں سے مکمل استفادہ نہ کرنا شامل ہیں۔ ان عوامل پر توجہ مرکوز کیے بغیر علاقائی تجارت کا فروغ ممکن نہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00