2025 فضائی مسافروں کے لیے دہشت کا سال، درجنوں حادثات، سینکڑوں ہلاک
لاہور: (ویب ڈیسک) سال 2025 فضائی سفر کی تاریخ کے سب سے ہولناک برسوں میں شمار کیا جا رہا ہے، اس سال پیش آنے والے متعدد فضائی حادثات نے نہ صرف سینکڑوں قیمتی جانیں نگل لیں بلکہ دنیا بھر میں یہ سوال بھی شدت سے اٹھا دیا کہ کیا فضائی سفر اب بھی محفوظ ہے؟
2025 میں پیش آنے والا ایئر انڈیا طیارہ حادثہ دہائی کا سب سے مہلک حادثہ ثابت ہوا، جس نے 2020 کی دہائی کے تمام سابق ریکارڈ توڑ دیے، اس کے علاوہ امریکا، روس، افریقہ، مشرقِ وسطیٰ اور ایشیا میں متعدد فضائی سانحات نے عالمی ایوی ایشن انڈسٹری کو ہلا کر رکھ دیا۔
29 جنوری کو واشنگٹن ڈی سی میں امریکن ایئرلائنز کے مسافر طیارے اور امریکی فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان فضا میں تصادم ہوا، جس میں 67 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ امریکا کا 2001 کے بعد بدترین فضائی حادثہ تھا۔
31 جنوری کوفلاڈلفیا میں طبی امدادی پرواز ٹیک آف کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گئی، طیارے میں موجود تمام افراد اور زمین پر 2افراد ہلاک، جبکہ 23 زخمی ہوئے۔
6 فروری کو الاسکا میں چھوٹا مسافر طیارہ لاپتہ ہو کر تباہ ملا، تمام 10 مسافر جاں بحق ہوئے۔
17 فروری کو کینیڈا کے ٹورنٹو ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران طیارہ الٹ گیا، 80 افراد محفوظ رہے مگر 21 زخمی ہوئے۔
17 مارچ کوہونڈوراس میں پرواز ٹیک آف کے فوراً بعد سمندر میں گر گئی، 12 افراد ہلاک جن میں معروف موسیقار بھی شامل تھا۔
12 جون کواحمد آباد سے لندن جانے والا بوئنگ 787 طیارہ اڑان کے ایک منٹ بعد میڈیکل کالج کی عمارتوں سے ٹکرا گیا، 241 مسافر اور عملے کے ارکان ہلاک، 19 افراد زمین پر جان سے گئے، یہ 2020 کی دہائی کا سب سے مہلک فضائی حادثہ قرار پایا۔
روسی انگارا ایئرلائنز کا طیارہ 24 جولائی کو خراب موسم میں دوسری لینڈنگ کی کوشش کے دوران جنگل میں گر گیا، 48 افراد ہلاک ہوئے۔
ایمریٹس کارگو طیارہ 20 اکتوبر کوہانگ کانگ ایئرپورٹ پر رن وے سے پھسل کر سمندر میں جا گرا، 2سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔
ممباسا ایئر سفاری کا طیارہ 28 اکتوبر کو کینیا میں گر کر تباہ ہوا جس سے 11 سیاح ہلاک ہو گئے۔
4 نومبر کوامریکا میں ٹیک آف کے دوران انجن الگ ہو گیا، طیارہ صنعتی علاقے میں گر کر تباہ، 14 افراد ہلاک ہوئے۔
دبئی ایئر شو کے دوران 21 نومبر کو بھارتی جنگی طیارہ ایل سی اے تیجس گر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ہلاک ہو گئے۔
ترکی میں بزنس جیٹ کا طیارہ 23 دسمبر کو انقرہ کے قریب گرنے سے لیبیا کی فوج کے سربراہ سمیت 8 افراد ہلاک ہو گئے۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ فضائی سفر مجموعی طور پر محفوظ سمجھا جاتا ہے، تاہم 2025 میں ہونے والے ان واقعات نے فضائی سلامتی، تربیت، طیاروں کی دیکھ بھال اور ایئر ٹریفک کنٹرول پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔