سپریم کورٹ نے تلور کے شکار پر پابندی لگا دی

سپریم کورٹ نے تلور کے شکار پر پابندی لگا دی

شکار کھیل ہے حکومت دعوت نامے بھیجتی ہے ، حکومتی وکیل، ثقافتی ورثے کا شو نہیں کہ دعوت نامے بھیجے جائیں، جسٹس دوست محمد

نایاب پرندوں کا شکار آئین کے آرٹیکل 5کی خلاف ورزی ہے ، ملکی خود مختاری کو فروخت نہیں کیا جاسکتا، چیف جسٹس جواد ایس خواجہ اسلام آباد (دنیا نیوز، این این آئی) سپریم کورٹ نے نایاب پرندے تلور کے شکار پر پابندی لگانے کا حکم دے کر وفاقی حکومت کو شکار کے پرمٹ جاری کرنے سے روک دیا۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ کیا غیر ملکی سربراہان اور مہمان ہمارے مائی باپ اور قانون سے بالاتر ہیں۔ ملکی خودمختاری کو فروخت نہیں کیا جاسکتا۔ سپریم کورٹ میں تلور کے غیر قانونی شکار سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل راجہ فاروق نے موقف اختیار کیا کہ وزارت خارجہ عرب شہزادوں کو تلور کے شکار کا پرمٹ جاری کرتی ہے ، حکومتی وکیل نے جواب دیا کہ تلور کا شکار ایک کھیل ہے ، حکومت خود دعوت نامے بھیجتی ہے ۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ کیا غیر ملکی سربراہان اور مہمان ہمارے مائی باپ اور قانون سے بالاتر ہیں، ملک کی خود مختاری کو فروخت نہیں کیا جاسکتا ۔ سپریم کورٹ نے نایاب پرندے کے شکار پر پابندی ختم کرنے کی سندھ اور بلوچستان کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے تلور کے شکار پرپابندی عائد کردی۔ جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ یہ کوئی ثقافتی ورثے کا شو نہیں کہ دعوت نامے بھیجے جائیں، یہ قانون اور اتھارٹی کا غلط استعمال ہے ۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ یہ کھیل نہیں، پرندوں کا شکار ہے ، نایاب پرندوں کا شکار آئین کے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی ہے ۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ تلور نایاب پرندہ نہیں، اس کے شکار کے لئے اجازت نامے قانون کے مطابق جاری کئے گئے ۔ جس پر جسٹس قاضی عیسیٰ فائز نے استفسار کیا کہ کیا اللہ تعالیٰ نے ان پرندوں کو ختم کرنے کے لئے پیدا کیا ہے ۔ چیف جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ عرب شہزادوں کوتلور کے شکار کی اجازت دینا غیرقانونی ہے ۔ جسٹس دوست محمد نے کہا کہ صوبائی معاملات میں وفاق کو مداخلت کا اختیار نہیں، اگر وزیراعظم کے اسٹاف نے چٹ لکھ کر دی ہے تو بتا دیں۔ جسٹس قاضی عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیا ہمارے ملک میں کسی کو قتل کرنا جرم نہیں؟ اگر جرم ہے تو کیا غیر ملکیوں کو یہاں قتل کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے ؟ غیر ملکی مہمان بھی آئین پاکستان کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی معاہدوں کی پاسداری کی جائے ، ملکی قوانین مذاق نہ بنائیں۔ دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے نایاب پرندے کے شکار پر پابندی ختم کرنے کی سندھ اور بلوچستان کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے تلور کے شکار پر پابندی عائد کر دی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں