کرنٹ، کیمیکل اور بم کے ذریعے مچھلی کا شکار جائز ہے ، علماء

کرنٹ، کیمیکل اور بم کے ذریعے مچھلی کا شکار جائز ہے ، علماء

بلا ضرورت شکاردرست نہیں،جال کا استعمال افضل ہے ، مفتی منیب ، مفتی زبیر جال کے علاوہ دیگر طریقوں کا استعمال نقصاندہ ہے ، پابندی لگائی جائے ، کمال شاہ

کراچی ( رپورٹ: صلاح الدین علی) کرنٹ، کیمیکل اور بم کے ذریعے مچھلی کے شکار پر علمائے کرام کا کہنا ہے کہ اس طرح شکار کرنا جائز اور حلال ہے لیکن افضل طریقہ جال سے شکار کرنا ہے ۔ جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ کرنٹ اور کیمیکل سے شکار پر پابندی عائد کی جائے ، اس سے مچھلی کی نسل کشی ہو رہی ہے ۔ روز نامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ نسل کشی اور بلا ضرورت شکار ناجائز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ شکار کے دوران مچھلی کے بچے اور انڈے متاثر نہ ہوں۔ مذہبی اسکالر مفتی محمد زبیر نے کہا کہ بم ، کرنٹ یا کیمیکل سے شکار جائز اور حلال ہے کیونکہ مچھلی کو ذبح نہیں کرنا پڑتا۔ مچھلی کے شکار کا افضل طریقہ جال سے شکار کرنے کا ہے ، انہوں نے کہا کہ کیمیکل یا کرنٹ سے شکار کی صورت میں چھوٹی مچھلی یا انکے بچے اور دیگر جانور متاثر ہو سکتے ہیں اس لئے بلا ضرورت اس طریقے سے شکار نہیں کرنا چاہیے ۔ فشر فوک فورم کے چیئرمین محمد علی شاہ نے کہا کہ کیمیکل سے آبی حیات کو بہت نقصان پہنچتا ہے ،مچھلی کی نسل کشی ہوتی ہے اورمچھلی صحت مند نہیں رہتی ،اسی طرح کرنٹ سے سمندر میں موجود جانور بری طرح متاثر ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں فشریز کے قوانین موجود ہیں، لیکن ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا ، جال کے علاوہ دیگر طریقوں سے شکار پر پابندی عائد کی جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں