پارلیمنٹ میں غر یب کی لڑائی لڑوں گا :بلاول بھٹو

پارلیمنٹ میں غر یب کی لڑائی لڑوں گا :بلاول بھٹو

شوباز بھائی سے زیادہ ظالم ،ن لیگ جان لینے ،ہم جان دینے کی سیاست کرتے ہیں سانحہ مستونگ نے سوالات کھڑے کر دیئے ،سراج رئیسانی کے اہل خانہ سے تعزیت

کوئٹہ، فتح جنگ ( سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک، دنیا نیوز )پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر پورے ملک میں بہت کم عمل ہوا ہے اور ایسے لگتا ہے کہ وہ ایک کاغذی منصوبہ تھا،ہمیں بتایا گیا کہ دہشت گردوں کی کمرتوڑدی گئی ہے لیکن سانحہ مستونگ نے بہت سے سوالات کھڑے کردیئے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ شوباز بھائی سے بھی زیادہ ظالم ،ن لیگ جان لینے ،ہم جان دینے کی سیاست کرتے ہیں، پارلیمنٹ میں آکر غریب کی لڑائی لڑوں گا ۔کوئٹہ میں پریس کانفرنس اور فتح جنگ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابی ماحول میں سکیورٹی اولین ترجیح ہونی چاہیے ، الیکشن خوف کے ماحول میں لڑا جارہا ہے تاہم الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش ناکام بنادی جائیگی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عام انتخابات کے بعد اگر پیپلز پارٹی کو کسی جماعت کے ساتھ اتحاد کرنا پڑا تو دیکھیں گے کہ کون سی پارٹی ہمارے منشور پر عملدرآمد کرا سکتی ہے ۔انہوں نے اپیل کی کہ عوام 25 جولائی کو پیپلز پارٹی کو کامیاب کروائیں، پاکستان کے عوام دہشت گردوں کو ووٹ کی طاقت سے شکست دے سکتے ہیں۔پی ٹی آئی چیئرمین پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں کرپشن اور دہشت گردی کے خاتمے کا دعویٰ کیا گیا تھا، لیکن وہ نہیں ہوا ۔ احتساب کا قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہوا، کالعدم تنظیموں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی، این ایف سی ایوارڈ پر بھی عملدرآمد نہیں ہوا اور نیا این ایف سی ایوارڈ بھی نہیں دیا گیا۔نیشنل ایکشن پلان کو وسیع کرنا پڑے گا کیونکہ اگر ہم انتہاپسندی اور دہشت گردی کامقابلہ کرنے میں سنجیدہ ہیں تو ہمیں یہ کرنا پڑے گا۔ عراق اور افغانستان میں بھی ایسے ہی حالات میں الیکشن ہوئے ، امید ہے انتخابات بروقت ہوں گے اور عوام ووٹ کی طاقت سے دہشت گردوں کو شکست دیں گے ۔ قبل ازیں بلاول بھٹو نے سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے نوابزادہ سراج رئیسانی کے بڑے بھائی نواب اسلم رئیسانی اور دیگر اہل خانہ سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔فتح جنگ میں ریلی سے خطاب کر تے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ شوباز شریف اپنے بھائی نواز شریف سے زیادہ ظالم اور آمر ہے ن لیگ کی سیاست جان لینے کی جبکہ ہماری سیاست جان دینے کی ہے ، یو ٹرن خان نفرت کی سیاست جبکہ ہم محبت کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اور تحریک انصاف ایک سکے کے دورخ ہیں ،پیپلز پارٹی نے سندھ میں غربت مکائو پروگرام کے تحت آٹھ لاکھ خاندانوں کی مدد کی اقتدار میں آکر پورے ملک میں اس پروگرام کا آغاز کیا جائے گا شہری علاقوں کیساتھ دیہات میں بھی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے دیہی علاقوں میں کسان کارڈ جاری کئے جائیں گے جسکے تحت انکی فصل کی انشورنس کی جائے گی اور کسی بھی ناگہانی آفت کی صورت میں انکو معاوضہ اور بلاسود قرضے بھی دیئے جائیں گے وفاقی سطح پر روزگار بیوروقائم کریں گے ۔ پنڈی گھیپ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ن لیگ اور یو ٹرن والوں کے پاس کوئی منشور نہیں ، ہمارامقابلہ سیاستدانوں سے نہیں معاشی ناانصافی سے ہے ، بی بی شہیدکا وعدہ پوراکرنے اورپاکستان بچانے نکلا ہوں ،بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ افرادکوغربت سے نکالا ہے کسانوں کی فصلوں کی انشورنس کرائیں گے ۔ بلاول

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں